اسلام آباد (ثناءنیوز) ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرمین آمنہ مسعود جنجوعہ نے گزشتہ روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جس بھونڈے طریقے سے حکومت نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے ہمارے احتجاجی کیمپ کو سبوتاژ کیا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت کس حد تک لاپتہ افراد کے احتجاج سے خوف زدہ ہے حکومتی اہلکار اس حقیقت کا ادراک نہیں کر پائے۔ مسعود جنجوعہ کی بازیابی کیلئے شروع ہونے والی یہ تحریک آخری آدمی کی رہائی تک جاری رہے گی۔ ڈی ایچ آر کے اپنے ریکارڈ میں اس وقت 750 سے زائد کیس درج ہیں جبکہ پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی انتھک محنت کے نتیجے میں حکومتی ادارے 25 سو سے زائد اغوا کی کارروائیوں کا اقرار کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ آمنہ مسعود نے کہا کہ حال ہی میں امریکہ کی ایک انسانی حقوق تنظیم ”اوپن سوسائٹی انسٹیٹیوٹ“ نے دنیا کے 54 ممالک میں موجود سی آئی اے کے خفیہ قید خانوں کی ایک تحقیقاتی رپورٹ جاری کی جس کے مطابق امریکی دہشت گردی کی جنگ درحقیقت اسلام کے خلاف جنگ ہے امریکہ کی ہی ایک وکیل سارہ فلانڈرز نے بتایا کہ وار آن ٹیرر کے نام پرا مریکہ نے 25 ہزار افراد کو قید اور تشدد کا نشانہ بنایا، ایک سوال پر آمنہ مسعود جنجوعہ نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کی نیک نیتی بھی اس وقت ثابت ہوگی جب وہ لاپتہ افراد کے مسئلہ کو اپنے منشور میں شامل کریں گی۔
آمنہ جنجوعہ