لاہور(رپورٹ:احسن صدیق) حکومتی اداروں کی نااہلی اور ملی بھگت کے باعث انارکلی میں واقع پان منڈی میں بھارت سے سمگل کیا جانے والا گٹکا کھلے عام فروخت کیا جا رہا ہے جو زہریلے کیمیکلز سے تیار کیا جاتا ہے اور اس کے استعمال سے کینسر، گردوں کے امراض سمیت دیگر موذی امراض پیدا ہو رہے ہیں۔ کاروباری ذرائع نے بتایا کہ گٹکا پر پابندی عائد ہے لیکن اسکی فروخت روکنے کے لئے ابھی تک کسی حکومتی ادارے نے کوئی اقدام نہیں کیا۔ شہریوں کی بڑی تعداد نے بھارتی گٹکے کی کھلے عام فروخت پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومتی ادارے پان منڈی میں چیکنگ کا نظام موثر بنائیں تاکہ لوگوں کو زہریلے گٹکے اور دیگر پان مصالحوں کے مضر اثرات سے محفوظ رکھا جا سکے۔ انارکلی بازار میں خریداری کے لئے آنے والے لوگوں راوی روڈ کے رہائشی شعیب احمد، ڈاکٹر عمران، شرقپور کے رہائشی محمد نفیس، احمد اور عبدالمجید، ساندہ کے رہائشی عاصم نواز، محمد لطیف اور سبزہ زار کے رہائشی محمد رمضان نے کہا کہ بھارت دشمن ملک ہے یہاں بھارتی مصنوعات کی فروخت پر پابندی عائد کی جائے۔ خاص طور پر پان چھالیہ اور گٹکے کی فروخت پر سختی سے پابندی عائد کی جائے اور یہ اشیاءضبط کرکے ان کی فروخت کرنے والوں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔