کراچی (وقائع نگار+ایجنسیاں ) سندھ اسمبلی میں امن وامان کی صورتحال پر ان کیمرہ اجلاس ہوا جس میں پولیس حکام نے بتایا شہر میں فرقہ وارانہ، سیاسی قبضہ اور بھتہ مافیا سرگرم ہیں جبکہ طالبان گروپس کی جانب سے بھی شہر کے بعض حصوں میں جرائم کی وارداتیں کی جا رہی ہیں۔ سندھ اسمبلی کے اس اہم اجلاس سے وزیراعلی سندھ، متعدد وزرا اور ارکان اسمبلی غیر حاضر تھے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان اسمبلی کو یہ اطلاع ملی کہ لیاری آپریشن کے دوران قائم مقدمات واپس لے لئے گئے ہیں تو متحدہ کے ارکان نے ان کیمرہ بریفنگ کا بائیکاٹ کردیا۔کراچی کی صورتحال پر آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ایوان کو بتایا کراچی میں ہونے والے بم دھماکوں میں طالبان کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق ارکان اسمبلی نے سوالات کئے کیا کراچی میں نو گو ایریا ہے، رینجرز پولیس سے تعاون کرتی ہے۔ وقائع نگار کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ نے ان کیمرہ بریفنگ کا بائیکاٹ محکمہ قانون سندھ کی طرف سے لیاری سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد کے خلاف درج 34 مقدمات واپس لینے کے خط پر احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے کیا۔ ایم کیو ایم کے ارکان ایوان سے نعرے لگاتے ہوئے باہر آگئے۔ وہ ”دہشت گردوں کی سرپرستی نامنظور، قاتلوں کی سرپرستی نامنظور، دہشت گردوں کی سرکاری سرپرستی نامنظور “ اور دیگر نعرے لگا رہے تھے۔ بائیکاٹ کے بعد ایم کیو ایم کے رکن ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا پیپلز پارٹی نے اسی طرح دہشت گردوں کی سرپرستی جاری رکھی اور اپنی روش تبدیل نہ کی تو آئندہ عام انتخابات میں ہم پیپلز پارٹی کے ساتھ نہیں چل سکتے۔کراچی اور لندن میں ہونے والے مشترکہ اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا مقدمات واپس لے کر پیپلزپارٹی نے ایم کیو ایم کے ساتھ اتحاد کے دروازے بند کر دیئے۔الیکشن میں پیپلزپارٹی کے ساتھ نہیں چل سکتے۔ ایم کیو ایم سندھ کے ہر حلقے سمیت ملک بھر سے انفرادی طور پر انتخابات میں حصہ لے گی۔ قبل ازیں نجی ٹی وی نے بتایا محکمہ قانون سندھ نے ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر جنوبی کو کراچی کے لیاری آپریشن کے دوران درج 34 مقدمات واپس لینے کا حکم جاری کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس کی مدعیت میں لیاری آپریشن کے دوران قتل، اقدام قتل، پولیس مقابلے، غیر قانونی اسلحہ رکھنے جیسی سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کئے گئے تھے۔ ان ملزمان میں عزیر بلوچ، حبیب جان ، ظفر بلوچ، نور محمد عرف بابا لاڈلا سمیت دیگر کو نامزد کیا گیا تھا۔ سندھ کے صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے لیاری گینگ وار کے ملزمان کے خلاف مقدمات کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کوئی بھی مقدمہ واپس لینے سے پہلے ایم کیو ایم سے مشورہ ہوگا، ایم کیو ایم اہم اتحادی ہے، تمام فیصلے مشاورت کے بعد کریں گے ۔ مزید براںسندھ اسمبلی نے جمعرات کو” ایجوکیشن سٹی بل 2013“ کی منظوری دے دی۔ جس کے تحت صوبے بھر میں ایجوکیشن سٹیز قائم کئے جائیں گے۔ سندھ اسمبلی نے ”جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے قیام“ کے بل پر غور ایک بار پھر آئندہ پیر تک مو¿خر کردیا۔ اسمبلی میں ”قلندر شہباز یونیورسٹی آف ماڈرن سائنسز “ کا بل بھی متعارف کرا دیا گیا جبکہ سندھ اسمبلی نے ”سندھ پروٹیکشن آف بریسٹ فیڈنگ اینڈ چائلڈ نیوٹریشن بل 2013“ کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی، جس کا مقصد بچوں کے لئے ماں کے دودھ کی افادیت کے حوالے سے آگہی کو فروغ دینا اور بریسٹ فیڈنگ کو تحفظ دینا ہے۔ اس قانون کے تحت کوئی بھی شخص کسی بھی طریقے سے کسی پروڈکٹ کو بغیر کسی وجہ کے ماں کے دودھ کا متبادل ، مساوی یا بہتر قرار نہیں دے سکے گا اور نہ ہی اس حوالے سے اشتہارات دے سکے گا۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دوسال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ سے5 لاکھ روپے تک جرمانہ کی سزا یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔
کراچی : دہشت گردی میں طالبان ملوث ہیں‘ سندھ اسمبلی کو بریفنگ‘ متحدہ کا بائیکاٹ
Feb 15, 2013