لندن (بی بی سی اردو) افغان طالبان نے ان خبروں کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن ان کی دعوت پر قطر گئے۔ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بی بی سی کو بھیجے گئے ایک اعلامیے میں کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نہ طالبان کی دعوت پر قطر گئے ہیں اور نہ ہی طالبان کے دفتر کے سیاسی سربراہ سے ان کی ملاقات ہوئی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل جمعیتِ علمائے اسلام کے سینیئر رہنما حافظ حسین احمد نے میڈیا کو بتایا تھا مولانا فضل الرحمٰن امریکہ اور طالبان کے مابین مذاکرات میں ثالثی کے لئے قطر گئے ہیں۔ حافظ حسین احمد نے دعویٰ کیا تھا کہ مولانا کو امریکہ اور طالبان دونوں کی حمایت حاصل ہے۔ اس سلسلے میں بی بی سی نے جب جمعیتِ علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان مولانا امجد خان سے جب رابطہ کیا تو انھوں نے بتایا مولانا قطر ضرور گئے ہیں لیکن کسی مذاکرات کا حصہ بننے کے لئے نہیں گئے۔