لندن (خصوصی رپورٹ + خالد ایچ لودھی) وزیراعظم کے دورہ برطانیہ میں گوجر خان اور راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ایسے افراد بھی تھے جو کہ پہلی مرتبہ برطانیہ آئے اور حکومتی حلقوں سے ان کا کوئی تعلق نہ تھا۔ یہ افراد پی آئی اے کی عام پرواز سے لندن آئے جن کی تعداد 30 کے لگ بھگ ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیراعظم کا دورہ سرکاری تھا جبکہ برطانوی وزارت خارجہ اور 10 ڈاﺅننگ سٹریٹ تردید کر چکے ہیں کہ یہ دورہ نجی نوعیت کا تھا۔ وزیراعظم نے صرف ایک سرکاری تقریب میں شرکت کی جو کہ برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے ساتھ 45 منٹ پر محیط کرٹسی کال تھی اور جو کہ محض فوٹو سیشن کی حد تک ہی محدود تھی۔ برطانوی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر وزیراعظم کے دورہ برطانیہ کی کوریج صفر رہی جبکہ وزیراعظم کے وفد میں پاکستان سے آیا ہوا سرکاری میڈیا کا پورا گروپ اس دورے کی کوریج کرتا رہا۔ برطانیہ کی کسی سیاسی پارٹی کے عہدیدار یا حکومت کی کسی اور اعلی شخصیت نے وزیراعظم سے ملاقات نہیں کی۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کا سرکاری جہاز 5 روز تک ہیتھرو ائر پورٹ پر ٹیکسی سٹینڈ پر کھڑا رہا ائر پورٹ پر جہازوں کی ٹیکسی فیس گھنٹوں کے حساب سے برطانوی پاﺅنڈز میں وصول کی جاتی ہے اس کے علاوہ ائر پورٹ پر وی وی آئی پی لاﺅنج کا خرچہ تقریباً 300 پاﺅنڈ فی کس کے حساب سے چارج کیا جاتا ہے محتاط اندازے کے مطابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کا دورہ برطانیہ قومی خزانہ پر تقریباً ڈھائی کروڑ روپے کا بوجھ ڈال گیا۔
لندن (آن لائن) پاکستان کے متوسط طبقے سے تعلق رکھنے کے دعویدار وزیراعظم نے لندن کے دورے کے دوران کروڑوں روپے سے اعلیٰ پرتعیش ہوٹلوں میں قیام اور بیٹے اور بہو سمیت دےیگر رشتہ داروں کے ساتھ شاپنگ کی، لندن میں پاکستانی ہائی کمشن کے حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وزیراعظم اور ان کے اہلخانہ کے چار روزہ قیام کےلئے وسطی لندن کے نائٹس برج کے علاقے میں قائم فائیو سٹار ہوٹل برکلے میں 26 کمرے بک کرائے گئے، جن میں سے 6 کمرے 1200 پاﺅنڈ یومیہ پر حاصل کئے گئے اور ان کا مجموعی طور پر قومی خزانے سے 28,800 پاﺅنڈ (44 لاکھ35 ہزار200 روپے) خرچ کئے گئے جبکہ مزید 20 کمرے 800 پاﺅنڈ ےومےہ پر حاصل کئے گئے، جن پر مجموعی طور پر 64,000 پاﺅنڈ (98 لاکھ 56 ہزار روپے) خرچ کئے گئے، حکام نے بتاےا کہ وزےراعظم کے بےٹے اور بہو سمےت دےگر رشتہ دار اور دوست بھی اس دورے مےں ان کے ہمراہ تھے، ےہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وزےراعظم کے اہلخانہ نے لندن کے معروف ڈےزائنر سٹوروں سے لاکھوں روپے کے زےورات، جوتے، پرس، گھڑےوں اور دےگر اشےاءکی بھی شاپنگ کی، 28 نئی مرسڈےز گاڑےاں بھی ہائی کمشن نے حاصل کےں۔