ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ صدر زرداری اور گیلانی نئے صوبے بنانے اور الیکشن کمیشن کو مضبوط کرنے میں مخلص نہیں ہیں۔ آئین میں نئےصوبوں کی گنجائش موجود ہے تاہم یہ کام انتظامی بنیادوں پر ہونا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ گورنرسٹیٹ بنک نے صدرکو بریفنگ کے دوران ملکی معیشت کا بھیانک نقشہ پیش کیا ہے۔ اب حکومت کے پاس آئی ایم ایف کے پاس جانےکےسوا کوئی چارہ نہیں رہا۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین نے کا کہنا تھا کہ صرف تین جماعتوں نے شفاف پارٹی الیکشن کرائے، جبکہ باقی جماعتوں نے صرف خانہ پری سے کام لیا۔ حکومت نے قبل ازانتخابات دھاندلی کیلئےاربوں کے فنڈز بانٹے اور من پسند افراد کو نوکریاں دیں۔