نئی دہلی (اے ایف پی+ نوائے وقت رپورٹ) عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور نئی دہلی کے وزیراعلیٰ ارویند کیجریوال نے کرپشن کیخلاف بل ریاستی اسمبلی سے مسترد ہونے اور اتحادی کانگریس اور اپوزیشن کی بھرپور مخالفت کے بعد کابینہ سمیت استعفٰی دیدیا۔ واضح رہے کہ کرپشن کیخلاف لوک پال بل لانے پر ارویند کیجریوال کو گذشتہ روز بھی دہلی اسمبلی میں شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ ارکان نے کیجریوال کو بل پیش نہ کرنے دیا۔ 70 میں سے 42 ارکان نے بل کی مخالفت کی اور انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ دریں اثناءعام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما¶ں کا اجلاس نئی دہلی میں ”آپ“ ہیڈ کوارٹرز پر ہوا جس میں اروند کیجریوال کے استعفٰی دینے کا حتمی فیصلہ کیا گیا۔ رات گئے کیجریوال اور ان کی کابینہ نے اپنے عہدوں سے استعفٰی دیدیا۔ ہیڈ کوارٹرز کے باہر جمع ہونے والے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے مستعفی وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے گورنر دہلی نجیب جنگ سے مطالبہ کیا کہ چونکہ کسی جماعت کو اکثریت حاصل نہیں رہی اس لئے ریاستی اسمبلی توڑ کر نئے انتخابات کرائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے دہلی کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ کرپشن روکنے کے لئے لوک پال بل دہلی اسمبلی سے پاس کروا¶نگا اگر یہ نہ کر سکا تو عہدے سے استعفٰی دے دونگا۔ کانگریس اور بی جے پی بزنس ٹائیکون مکیش امبانی کے خلاف کارروائی اور انسداد کرپشن بل کی مخالفت میں ایک ہو گئی ہیں۔ دونوں جماعتیں ملک کو لوٹ رہی ہیں مکیش امبانی دونوں کو کندھا دیتے ہیں۔ مودی کے پیچھے بھی امبانی کا ہاتھ ہے وگرنہ مودی کے پاس ہیلی کاپٹر اور پیسہ کہاں سے آگیا۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میرا مقصد نہیں میں ملک سے کرپشن کا خاتمہ چاہتا ہوں اس کیلئے 100 مرتبہ بھی عہدہ چھوڑنے کو تیار ہوں مستعفی ہونے سے قبل کیجریوال نے اپنے سیاسی گرو اور کرپشن ختم کرنے کے عملبردار انا ہزارے سے ملاقات کی۔
اروندکیجریوال
”49 روز کی حکومت کا خاتمہ“عام آدمی پارٹی کے وزیراعلیٰ دہلی اروند کیجریوال نے کابینہ سمیت استعفٰی دیدیا
Feb 15, 2014