پشاور/ اسلام آباد (آئی این پی) کالعدم تحریک طالبان کے نئے گروپ ’’تنظیم احرارالہند‘‘ نے حکومت سے امن مذاکرات شروع کرنے پر ٹی ٹی پی کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ کیا انہوں نے شریعت کے نفاذ‘ عافیہ صدیقی کی رہائی اور حکیم اللہ محسود کا بدلہ لینے جیسے مقاصد حاصل کرلئے ہیں؟۔ نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری بیان میں تنظیم احرارالہند کی طرف سے جاری اعلامیہ میں مجاہدین ہند و خراسان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کیا لال مسجد کے شہید طلباء و طالبات ہمیں بھول گئے‘ کیا شریعت نافذ ہوگئی‘ کیا عافیہ صدیقی کو رہا کرا لیا اور کیا حکیم اللہ محسود کا بدلہ لے لیا؟۔ ٹی ٹی پی قیادت کو نام لئے بغیر مذاکرات کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مجاہدین سے کہا گیا ہے کہ وہ مخلص مدبر اور باہمت قیادت کے سائے میں بننے والی تنظیم احرارالہند کا ساتھ دے کر جہاد اور قربانیوں کا ثمر ضائع ہونے سے بچائے۔ اعلامیہ میں مجاہدین سے کہا گیا ہے کہ نظم و ضبط کے مراحل سے گزر کر جلد آپ کو مرکزیت یعنی رابطہ فراہم کیا جائے گا۔
کیا نفاذ شریعت، عافیہ کی رہائی، محسود کا بدلہ لینے کے مقاصد حاصل کر لئے، تنظیم احرار الہند کی ٹی ٹی پی قیادت پر تنقید
Feb 15, 2014