واشنگٹن (نمائندہ خصوصی+ نیٹ نیوز) امریکی کانگرس نے امریکہ کی پاکستان کے بارے میں پالیسی میں بڑی تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوں میں صحیح معنوں میں تب تک کوئی شراکت نہیں ہو سکتی جب تک کہ پاکستان تمام دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ مکمل طور پر تعلقات ختم نہیں کرلیتا۔ ایوان نمائندگان میں امور خارجہ کی کمیٹی کے چیئرمین ایڈرائس اور کمیٹی کے رینکنگ ممبر ایلیٹ اینگل نے امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری کو خط لکھ کر کہا ہے کہ امریکہ کو پاکستان کے معاملے میں نیا رخ اپنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے لکھا ہے ہم گزارش کرتے ہیں کہ آپ پاکستان پر سفری پابندیاں لگائیں، اسے جو امداد دی جاتی ہے اسکے کچھ کو معطل کردیں، جن پاکستانی اہلکاروں کے دہشت گرد اداروں کے ساتھ تعلقات ہیں ان پر پابندیاں عائد کریں۔ پاکستانی حکومت نے القاعدہ اور تحریک طالبان پاکستان کیخلاف کچھ اقدامات کئے ہیں لیکن ایسے کئی ادارے جنہیں دہشت گرد قرار دیا گیا ہے جیسے لشکر طیبہ، لشکر جھنگوی اور جیش محمد، انکے خلاف کچھ خاص کارروائی نہیں ہوئی۔ انکا کہنا ہے کہ یہ پالیسی اس سوچ کے تحت ہے جس میں سمجھا جاتا ہے کہ کچھ دہشت گرد ادارے بھارت اور افغانستان میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کے کام آسکتے ہیں۔ خارجہ معاملات کی یہ کمیٹی کافی اہمیت رکھتی ہے۔ اسکے چیئرمین ریپبلکنز ہیں اور نائب چیئرمین ڈیموکریٹ ہیں اسلئے اسے دونوں ہی پارٹیوں کی نمائندگی حاصل ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ہم پاکستان کے اس اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ وہ حقانی نیٹ ورک پر جلد پابندی لگا دیگا لیکن ہمیں شک ہے کہ اس سے پاکستان کی پالیسی میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئیگی۔ لشکرطیبہ اور جماعت الدعوۃ جیسی تنظیموں پر تو پابندی لگی ہوئی ہے لیکن وہ آزادی سے گھوم رہے ہیں۔ 25 جنوری کو کراچی میں جماعت الدعوۃ کی ریلی ہوئی جسے دیکھ کر لگا رہا تھا کہ حکومت نے اس کی منظوری دے رکھی ہے۔ پاکستان خود بھی دہشت گردی کا شکار بنا ہے۔ 2013ء میں 3000 سے زیادہ پاکستانی شہری اس کا شکار بنے، پاکستان کو صحیح معنوں میں اپنے لوگوں کی زندگی بہتر کرنی ہے تو اسکے رہنماؤں کو پرانی پالیسی کو تبدیل کرنا ہوگا۔ دفتر خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے کہا ہے کہ انہوں نے فی الحال یہ خط نہیں دیکھا اور نہ ہی وہ اس بات کی تصدیق کرسکتی ہیں کہ وزیر خارجہ جان کیری نے اسے دیکھا ہے۔ کانگرس کے اس خط کا جواب دیا جائیگا۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے جان کیری کے نام خط سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ فی الحال اس بارے میں تصدیق نہیں کرسکتیں، یقینی طور پر ہم اسکا جواب دینگے۔بی بی سی کے مطابق امور خارجہ کمیٹی نے پاکستان پر دہشت گردوں کے خلاف دوغلی پالیسی جاری رکھنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔