کوئٹہ (رائٹرز+ نوائے وقت نیوز) بلوچستان کے ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے قافلے کو گذشتہ روز نوشکی کے قریب بم حملے کا نشانہ بنایا گیا تاہم وہ محفوظ رہے۔ نوشکی انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق نامعلوم افراد نے ضلع خاران کے قریب ریکو کے علاقے انجیری میں خاران روڈ پر پل کے قریب دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا جو اسوقت پھٹ گیا جب چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ محمد نور مسکانزئی کا قافلہ وہاں سے گزر رہا تھا۔ بی بی سی کے مطابق چونکہ چیف جسٹس کے قافلے کی گاڑیوں پر جیمرز لگے ہوئے تھے جس کے باعث چیف جسٹس کی گاڑی اور اسکے قریب کی گاڑیاں دھماکے کی زد میں نہیں آئیں۔ انتظامیہ کے ذرائع نے بتایا کہ دھماکے سے کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔ اطلاع ملتے ہی سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کردیا تاہم کسی گروپ نے ذمہ داری قبول کی نہ بم نصب کرنیوالوں کا فوری سراغ ملا۔ چیف جسٹس اور ان کے قافلے کو بحفاظت کوئٹہ منتقل کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ جسٹس محمد نور مسکانزئی حال ہی میں بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مقرر ہوئے۔ وہ مختلف اضلاع میں ماتحت عدالتوں کا جائزہ لینے کیلئے دورے کر رہے ہیں۔ وہ چند روز قبل نوشکی گئے تھے اور وہاں سے اپنے آبائی ضلع خاران آئے۔ آج وہ انتہائی سخت سیکیورٹی میں خاران سے واپس کوئٹہ کی جانب آرہے تھے۔قبل ازیں نوشکی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نور محمد مسکانزئی نے کہا کہ قانون نافذ کرنیوالے ادارے عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنائیں۔ قانون کی پاسداری سے عزت قانون شکنی سے بے توقیری ملتی ہے۔