سوات میں سکیئنگ سکول بحال کر کے امن کوششوں میں حصہ ڈالا: مطیع اللہ

Feb 15, 2015

لندن (بی بی سی) دوسال پہلے بی بی سی نے ایک خبر میں بتایا تھا کہ طالبان کے ہاتھوں تباہی کے بعد ایک شخص کیسے پاکستان میں سکیئنگ کے واحد پرائیویٹ سکول کو بحال کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔سابق پائلٹ مطیع اللہ نے کہا کہ میری خواہش تھی کہ میں بھی یہاں امن کی بحالی اور ہم آہنگی میں اپنا حصہ ڈالوں، یہی سوچ کر ہم نے یہاں سکیئنگ کا ایک چھوٹا سا مقابلہ منعقد کیا۔ بہت کم لوگ اس مقابلے میں شرکت کے لئے آئے لیکن میں نے پہلی مرتبہ دیکھا کہ بچے کتنے خوش تھے۔ عسکریت پسندوں کے دور میں یہاں پر سکیورٹی کی صورتحال اس قدر خراب تھی کہ ہر کوئی خوف میں رہ رہا تھا۔ 2013ءمیں مسٹر خان کی کہانی پڑھنے کے بعد فرانس، کینیڈا، امریکہ، ناروے، برطانیہ اور آسٹریا سے لوگوں نے بی بی سی کے ساتھ رابطے کر نا شروع کر دیے۔ سوئٹزر لینڈ کے مارک فر±وڈویلر سرکاری دفاتر کی پیچیدگیوں اور سامان کی ترسیل کے جھمیلوں سے نمٹنے میں کامیاب ہو گئے اور مسٹر خان کے سکول کو وہ کچھ بھجوا دیا جو سکول کو ضرورت تھا۔ پاکستانی حکام کی تجویز یہ تھی سارے سامان کو مالم جبہ پہنچانے کا ایک ہی یقینی طریقہ ہے اور وہ یہ کہ پاکستان کی فضائیہ سے مدد لی جائے۔ یاد رہے کہ پاکستان میں سکیئنگ کی تنظیم سکی فیڈریشن آف پاکستان کی سرپرست بھی ایئر فورس ہے۔
سوات/ سکیئنگ سکول

مزیدخبریں