اسلام آباد (آن لائن) چار ہزار پاکستانی سعودی عرب میں رہائی کے منتظر ہیں۔ دفتر خارجہ کے مطابق ان کی تعداد 1300 اور انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق 4000 ہے۔ سعودی عرب نے غیر ملکیوں کے لئے نئے قوانین بنانے کے بعد ہزاروں پاکستانیوں کو ملک بدر کر دیا اور ہزاروں کو جیل میں ڈال دیا۔ وہ سعودی کمپنیز جن کو ریڈالرٹس جاری کئے گئے ان میں کام کرنے والے تمام ورکرز بھی غیر قانونی قرار دے دیئے جائیں گے۔ سعودی عرب میں ایسے پاکستانی بھی قید ہیں جو بیمار تھے اور علاج کیلئے پاکستان آئے اور واپسی پر اپنے ساتھ ادویات لے کر گئے اور ان کو ائیرپورٹ پر ادویات مشکوک ہونے پر گرفتار کر لیا گیا۔ سعودی حکام پاکستان وزارت صحت سے تصدیق شدہ ادویات کا لیٹر اور دفتر خارجہ سے تصدیق ہونے کے باوجود ماننے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں سعودی سفارتخانہ جب تک اس کی تصدیق نہیں کرتا کہ یہ میڈیسن پاکستان میں ممنوع نہیں ہے اس وقت تک گرفتار پاکستانی کو چھوڑا نہیں جا سکتا، بہت سارے پاکستانی منشیات کے الزام میں سعودی جیلوں میں پڑے ہیں۔