لاہور (نمائندہ سپورٹس) پاکستان انڈر 19 ٹیم کی عالمی کپ میں ناقص کارکردگی کی وجوہات جاننے اور ذمہ داروں کا تعین ضروری ہے. پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ پاکستان کی ٹیم عالمی کپ میں سیمی فائنل یا فائنل کھیلے بغیر وطن واپس آئی ہے۔ان خیالات کا اظہار ٹیسٹ کرکٹر عامر نذیر نے نوائے وقت کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ مینجر ذاکر خان اور کوچ سے پوچھا جانا چاہیے کہ حالات کو دیکھتے ہوئے انہوں نے ٹیم کے مفاد میں فیصلوں کے بجائے ذاتی پسند نا پسند کو کیوں ترجیح دی. پلینگ الیون کا انتخاب کرتے ہوئے بہترین کھلاڑیوں کے بجائے اپنے من پسند کھلاڑیوں کو فوقیت کیوں دی. انہوں نے کہا کہ ارسل شیخ کی سلیکشن پر اعتراضات اٹھائے گئے لیکن اس نو عمر باولر نے کارکردگی سے اپنے انتخاب کو درست ثابت کیا. افتتاحی میچ میں ہیٹ ٹرک سمیت 4 وکٹیں اور جس میچ میں بھی موقعہ ملا اچ?ی بولنگ کا مظاہرہ کیا بالخصوص نیپال کے خلاف نہایت کفایتی گیند بازی کر کے ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا. عامر نذیر کا کہنا تھا کہ عالمی کپ.میں ٹیم کی کارکردگی پر سنجیدہ کام کی ضرورت ہے مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے سخت کارروائی اور دلیرانہ فیصلوں کی ضرورت ہے.