مشرف، شوکت عزیز نے کروڑوں روپے شہ خرچیوں پر اُڑائے، پی اے سی ذیلی کمیٹی میں انکشاف

Feb 15, 2017

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف اور سابق وزیراعظم شوکت عزیز نے کروڑوں روپے ( لاکھوں ڈالر) شہ خرچیوں پر اڑا دیئے اور بیرونی دوروں کے دوران ایک لاکھ 1400 ڈالر اور3 ہزار پاﺅنڈز ٹپ میں بانٹ دئیے اور جس کا دفتر خارجہ اور وزارت خزانہ میں کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے اور نہ ہی ان پیسوں کا کوئی آڈٹ کرایا گیا‘ ذیلی کمیٹی نے معاملے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ٹپ میں دی گئی رقم چیف پروٹوکول آفیسر اور متعلقہ افسران سے ریکور کرنے کی ہدایت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو ہونے والے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ 2006سے 2009 کے دوران سابق صدر مملکت جنرل (ر) پرویز مشرف اور وزیر اعظم شوکت عزیز نے بیرون ملک دوروں میں لاکھوں ڈالر اور ہزاروں پاﺅنڈز ٹپ کی مد میں اڑا دئیے۔ جس کا کوئی سرکاری ریکارڈ نہیں، ان سالوں میں مجموعی طور پر غیر ملکی دوروں میں ایک لاکھ چودہ سو ڈالر اور تین ہزار پاﺅنڈ ٹپ دی گئی، یہ رقم متعلقہ چیف پروٹوکول آفیسر اور ہیڈ آف مشن کے ذریعے تقسیم کی جاتی تھی۔آڈٹ حکام نے بتایا کہ صرف انقرہ کے چار روزہ دورے کے موقع پر سات ہزار ڈالر ٹپ دی گئی۔ رکن کمیٹی عارف علوی نے کہا کہ سات ہزار ڈالر ز میں تو سرکاری وفد پورا ہفتہ ہوٹل میں ٹھر سکتا تھا۔ وزارت خارجہ حکام نے بتایا کہ وی وی آئی پی شخصیات بیرون ملک قیام کے موقع پر ٹپ دیتی ہیں،جس کے لئے سرکاری خزانہ سے خصوصی طور پر رقم کا اجرا کیا جاتا ہے، صدر اور وزیراعظم کی طرف سے ہوٹل کے عملے کو دی جانے والی ٹپ کی کوئی رسید نہیں ہوتی۔ ذیلی کمیٹی نے ٹپ کی مد میں دی جانے والی رقم متعلقہ افسران سے ریکور کرنے کی ہدایت کر دی۔
ذیلی کمیٹی انکشاف

مزیدخبریں