لاہور (خصوصی نامہ نگار) مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے کہا ہے کہ بھارت سی پیک کو نقصان پہنچانے کیلئے پاکستان میں عدم استحکام کی صورتحال پیدا کرنا چاہتا ہے۔لاہور اور کوئٹہ میں بم دھماکے اور کنٹرول لائن پر فائرنگ طے شدہ منصوبہ بندی کا حصہ ہے، حافظ محمد سعید ودیگر رہنمائوں کی نظربندی سے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔حالیہ نظربندیوں کے بعد انڈیا نے کشمیر میں ظلم و بربریت کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔مودی سرکار کی خوشنودی کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے باوجود انڈیا ڈو مور کی باتیں کر رہا ہے۔ حافظ محمد سعید و دیگر رہنمائوں کی نظربندی فی الفور ختم کی جائے۔ سال 2017ء کشمیر کے نام کرتے ہوئے شروع کی گئی جدوجہد بھرپور انداز میں جاری رکھیں گے۔ان خیالات کا اظہار دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق،سردار عتیق احمدخاں،پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، پیر سید ہارون علی گیلانی ،حافظ عبدالغفار روپڑی ، عبداللہ حمید گل، سید ضیاء اللہ شاہ بخاری ، قاری یعقوب شیخ،حافظ خالد ولیداور ابوالہاشم ربانی نے تحریک آزادی جموں کشمیرکے میڈیا سیل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ حافظ محمد سعید کی نظربندی صرف ایک فرد کی نظربندی نہیںہے۔کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ امریکہ اوراسرائیل بھارت کے ساتھ ہیں۔اس ٹرائیکا سے پاکستان کو بچانا ہے۔ سردار عتیق احمدخاں نے کہاکہ بیک چینل ڈپلومیسی کے ذریعہ مسئلہ کشمیر کا کوئی حل مسلط کرنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ حافظ محمد سعیدودیگر کی نظربندیاں پاکستان کے دفاع کو کمزور اور کشمیر یوں کی جدوجہد آزاد ی کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔ہم کشمیر بنے گا پاکستان کی بات کرنے والے لوگ ہیں،بھارتی فلموںکی نمائش پر پابندی لگائی جائے۔ حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا کہ حافظ محمد سعید ودیگر رہنمائوں کوپانامہ کیس سے توجہ ہٹانے اور مودی کو خوش کرنے کیلئے نظربند کیا گیا۔ سید ہارون علی گیلانی نے کہاکہ حافظ محمد سعید ایک شخصیت نہیں بلکہ ایک نظریئے کا نام ہے۔ان کی گرفتاری آخری وار نہیں بلکہ ایک سیریز آگے چلے گی۔