اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماﺅں الیاس بلور، شاہی سید، زاہد خان اور افراسیاب خٹک نے بھی حکومت کو فاٹا کو خیبر پی کے میں ضم کرنے کے لئے ایک ماہ کی ڈےڈ لائن دے دی اور انتباہ کےا ہے کہ حکومت نے 12مارچ 2017ءتک فاٹا کو خیبر پی کے میں ضم نہ کیا تو اسلام آباد میں دھرنا دیں گے۔ دھرنے کی تیاری کےلئے اسفندیار ولی نے 5 رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے جو کام کر رہی ہے، مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی سے درخواست کریں گے کہ وہ اس کی مخالفت نہ کریں۔ ہم کسی امپائر پر یقین نہیں رکھتے، ہمیشہ امپائر کے خلاف جنگ لڑی، ہمارا دھرنا عمران کے دھرنے کی طرح نہیں ہو گا، ہماری لیڈرشپ فرنٹ پر موجود ہوگی۔ وہ پارلیمنٹ ہاﺅس میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ” اچھے اور برے“ طالبان کا فرق ختم کیا جانا چاہئے جب تک دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو نہیں پکڑا جائے گا امن قائم نہیں ہو سکتا۔ سینیٹر الیاس بلور نے کہا کہ فاٹا کو قومی دھارے میں لانا حکومت کا اچھا قدم ہے، 70سال بعد پاکستانی حکومت کوئی اچھا کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چند لوگوں کی وجہ سے فاٹا اصلاحات کو ایجنڈے سے نکال دیا گیا۔ اے این پی کے ترجمان زاہد خان نے کہا کہ فاٹا کی عوام نے خیبر پی کے میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کیا تھا ہم ان کی حمایت میں دھرنا دے رہے ہیں جب تک فیصلہ نہیں ہوگا دھرنے میں بیٹھے رہیں گے۔ سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ ایم کیو ایم کے بانی کو ’را‘ کا ایجنٹ قراردیا گیا ہے جبکہ ان کی پارٹی کے ممبران اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں۔