اسلام آباد (آئی این پی) آل پاکستان مسلم لیگ کے چئیرمین جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ انہیں حکومت چلانے کا شوق نہیں، مگر ملک سے ناانصافی کے خاتمے کے لئے سیاسی سیٹ اپ ضرور بنائیں گے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی حکومتوں پر رونا آتا ہے، ہماری خارجہ پالیسی بکھری ہوئی ہے، اقوام متحدہ سے حافظ سعید کو دہشت گرد قرار دلوانا کامیاب بھارتی خارجہ پالیسی ہے، ہم اقوام متحدہ کو باور نہیں کروا سکے کہ حافظ سعید اور کشمیری مجاہدین دہشت گرد نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی قرارداد بھارتی فوجی مقبوضہ کشمیر میںروند رہے ہیں، ٹرمپ انتظامیہ کو اپنے موقف پر لایا جاسکتا ہے، امریکہ کو چھوڑ کر صرف روس اور چائنا کے ساتھ نہیں چل سکتے، متوازن خارجہ پالیسی بنائی جائے، گوادر پورٹ، بھاشا ڈیم اور سی پیک میرے ہی شروع کئے منصوبے ہیں مگر ان سے قوم کو جو فائدہ ملنا تھا وہ نہیں مل رہا۔ چین سے برابری کی سطح پر مشترکہ مفادات کی بات کی جائے۔ عنقریب تیسری سیاسی قوت سامنے لائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ہرگز اس بات کا شوق نہیں کہ وہ ایم این اے بنیں اور حکومت چلائیں، وہ ایک ایسی سیاسی جماعت سامنے لانا چاہتے ہیں جو انصاف مہیا کرے۔کوئی بھی معاشرہ انصاف کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا، اگر ہم اسی طرح سے چلتے رہے تو مستقبل تاریک ہے۔ انہوں نے خارجہ پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان کا وزیرخارجہ ہی نہیں جو موثر خارجہ پالیسی بنا سکے۔ خارجہ پالیسی مضبوط ہو تو ٹرمپ انتظامیہ کو اپنے موقف پر لایا جاسکتا ہے۔ سعودی عرب اور متحدہ ارب امارت کبھی ہمارے دوست تھے مگر ہماری غلط خارجہ پالیسی کی بنا پر وہ ہم سے دور ہورہے ہیں۔ دوبئی میں برج خلیفہ پر ترنگا کا لہرایا جانا ہماری ناکام خارجہ پالیسی کا عکاس ہے۔ الطاف حسین نے جو کچھ کیا اور کہا اس کے بعد ان کو کوئی بھی پاکستانی قبول نہیں کرے گا۔ مہاجر کمیونٹی تین حصوں میں بٹ گئی ہے۔ اس کا فائدہ پیپلز پارٹی کو ہو گا۔