(سٹاف رپورٹر)خیبر پختونخوا کے دارلحکومت پشاور میں سول جج پشاورآصف جدون کی فیملی کو لے جانے والی ہائی ایس پر خودکش دھماکہ میں 3افراد جاں بحق جبکہ 12افراد زخمی ہوگئے ہیں، دھماکہ کے بعد پشاور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق خودکش حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھاجس نے 8سے 10کلو گرام تک بارودی مواد کا جیکٹ زیب تن کیا ہوا تھا۔دھماکہ میں سول جج آصف جدون کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع موصول ہوئی ہے تاہم سرکاری سطح پر اس کی تصدیق نہ ہوسکی۔
بدھ کے روز پشاور کے علاقہ حیات آباد فیز 5میں ججز کالونی سے سول جج آصف جدون کے اہل خانہ سرکاری ہائی ایس نمبر اے5998میں کالونی سے نکل کہی جارہے تھے کہ راستہ میں پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی بلڈنگ کے قریب موٹرسائیکل پر سوار ایک خودکش حملہ آور نے موٹرسائیکل گاڑی سے ٹکرا دی جس کے نتیجہ میں زور دار دھماکہ ہوگیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس دھماکہ میں ڈرائیور سمیت 3افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 3خواتین سمیت 12سے زائدافراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جنہیں طبی امداد کےلئے قریبی واقع حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا ہے جہاں متعددزخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
دھماکہ کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقہ کو گھیرے میں لے لیا اور جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا تاہم آخری اطلاعات تک کسی قسم کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گی۔
واضح رہے کہ لاہور ، جنوبی وزیرستان ، کوئٹہ اور آج مہمند ایجنسی و شبقدر میں خودکش حملوں کے بعد پشاور میں بھی خودکش حملہ آور کے داخلے کی اطلاعات موصول ہوئی تھی جس کی وجہ سے پولیس نے سکیورٹی ہائی الرٹ کردی تھی ۔
بدھ کے روز پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی پشاور میں موجود تھے اور انہوں نے حیات آبادسپورٹس کمپلیکس اورحیات آباد ہسپتال میں افتتاحی تقریبات کے بعد پشاور پریس کلب کا دورہ کرنا تھا تاہم جب عمران خان سپورٹس کمپلیکس حیات آباد میں موجود تھے تو اسی وقت یہ دھماکہ ہوگیا جس کے بعد عمران خان نے دیگر پروگرامات منسوخ کردیئے۔