(سٹاف رپورٹر)پشاور کے علاقہ حیات آباد فیز 5میں ماتحت عدلیہ کے ججز کو لے جانے والی گاڑی پر خودکش حملہ کے نتیجے میں ڈرائیور جاں بحق جبکہ چار ججز سمیت 6 افرادزخمی ہوگئے جنہیں طبی امدا دکےلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں 5زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے ہیں۔دھماکہ کے بعد ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو گھرے میں لے لیا ، خودکش حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھا جس نے 8سے 10کلو گرام بارودی مواد سے بھراخودکش جیکٹ پہنا ہوا تھا ، پولیس کے تفتیشی افسران نے جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آورکے اعضاءاور اس کے زیر استعمال موٹرسائیکل کا انجن اور چیسز نمبر حاصل کرکے تفتیش کا آغاز کردیا ہے بدھ کے روز پشاور کے سول ججز آصف جدون، رابعہ عباسی زوجہ طاہر خان، آمنہ زوجہ محمد امجد اورسید تحریمہ صباحت دختر سید جعفر شاپ چھٹی کے بعد جوڈیشل کمپلیکس سے سرکاری گاڑی نمبر اے 5998میں بیٹھ کر اپنی رہائشگاہوں کی جانب جارہے تھے ان کی گاڑی جب حیات آباد میں فیز 5گلی نمبر 11میں سابق رکن صوبائی اسمبلی عدنان وزیر کے گھر کے قریب پہنچی توموٹرسائیکل پر سوار ایک خودکش حملہ آور نے موٹرسائیکل ان کی گاڑی سے ٹکرا دی اور خودکو دھماکہ سے اڑا دیا جس کے نتیجہ میں گاڑی کا ڈرائیور خورشید خان موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا جبکہ گاڑی میں سوار ججز آصف جدون، رابعہ عباسی، تحریمہ، آمنہ 2راہگیر ذرمالہ اور آصف شدید زخمی ہوگئے ۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو گاڑی سے نکال کر قریبی واقع حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا جہاں سول جج آصف جدون کے علاوہ تمام5زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے ،واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ کسی بھی غیر متعلقہ شخص اور میڈیا کے نمائندوں کو جائے وقوعہ کے قریب جانے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی، موقع پر موجودایس ایس پی آپریشنز سجاد خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکہ خود کش اور حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھا اور اس نے ماتحت عدلیہ کے ججز کو لے جانے والی گاڑی کو نشانہ بنایا، گاڑی میں خواتین ججز بھی موجود تھیں، دھماکے میں گاڑی کا ڈرائیور موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔دھماکے کی جگہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسف زئی نے کہا کہ ہم خیبر پختونخوا اور فاٹا میں پورے پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ دہشت گرد آسان اہداف کو نشانہ بنا کر اپنی موجودگی ظاہر کررہے ہیں۔ اس واقعے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 4 ججز سمیت 6 افراد زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں میں 3 خواتین ججز بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خودکش حملہ آور کے سر سمیت دیگر اعضاءمل گئے ہیں، جس کے ذریعے اسے شناخت کرنے کی کوشش کی جائے گی۔دوسری جانب وزیرداخلہ چوہدری نثار نے حیات آباد دھماکہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ اس کے علاوہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔واضح رہے کہ جس جگہ دھماکا ہوا ہے اس کے ارد گرد کئی اہم سرکاری دفاتر اور عمارات موجود ہیں جن میں شوکت خانم ہسپتال بھی شامل ہے، دھماکہ کے کچھ دیر بعد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کا دورہ کرنا تھاتاہم دھماکہ کی وجہ سے اس دورہ کو منسوخ کردیا گیا اس کے علاوہ دیگر پروگرامات جو اس دورہ کے شیڈول میں شامل تھے وہ بھی منسوخ کردیئے گئے۔
فرنٹیر کور (ایف سی) نے بروقت کارروائی کے دوران پشاور میں خودکش حملہ کی ایک اور کوشش ناکام بناتے ہوئے بمبار کو ہلاک کردیا ایف سی ترجمان کے مطابق فرنٹیر کور کو اطلا ع ملی کہ مہمند ایجنسی کے سرحدی علاقہ مچنی موصل کور میں ایک خود کش حملہ آور موجود ہے جو کہ بڑی تباہی کے ارادے سے پشاور میں داخل ہونا چاہتا ہے اس پر فوری کاروائی کرتے ہوے فرنٹیر کور کے جوانو ں نے خودکش بمبار کو گھیرے میں لے لیااور اس کو ہلاک کر دیا۔
مہمند ایجنسی میں پولیٹیکل آفس ہیڈکوارٹرغلنئی کے مین گیٹ پر خودکش حملہ میں تین لیویز اہلکاروں سمیت 5افراد شہید اور تین لیویز اہلکاروں سمیت 5افراد شدید زخمی ہوگئے جنہیں طبی امدا دکےلئے پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ جوابی کارروائی میں ایک خودکش حملہ آور سمیت 6دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ، فرنٹیر کور ترجمان کے مطابق سکیورٹی اہلکار نے پولیٹیکل آفس کے ہیڈکوارٹر میں داخلے کی کوشش کرنے والے 2 خودکش حملہ آوروں کو روکا جس پر ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا ،تاہم اس کے دوسرےساتھی کواہلکاروں نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا اس خودکش دھماکہ کے نتیجے میں3 لیویز اہلکار اور 2 سویلین شہید جبکہ 3 لیو یز اہلکار اور 2 سویلین زخمی ہو گئے ترجمان کے مطابق دھماکہ کے بعد فرنٹیئر کور نے فوری طور پر پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جس کے نتیجے میں غلّنی کے قریبی علاقے شیخ بانڈا میں 5 دہشت گردوں کومقابلہ کے دوران ہلاک کر دیا گیادوسری جانب دھماکہ میں زخمی ہونے والوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جنہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
سکیورٹی خدشات کے پیش نظر پولیس لائن پشاور میں نجی تعلیمی اداروں کے سکیورٹی گارڈز کو جدید اسلحہ کے استعمال کی تربیت دی گئی بدھ کے روز ملک سعد شہید پولیس لائن پشاور میں نجی تعلیمی اداروں اباسین یونیورسٹی ،زریاب ہائی سکول دلہ زاک روڈ ،گرلز کالج ،گورنمنٹ کالج شاہی باغ ہائی سکول ریلوے اسٹیشن سٹی ،ڈگر ی کالج زریاب کالونی ،پشاور ماڈل سکول ورسک روڈ ،ایجوکیشن سکول کینال روڈ وغیرہ کے سکیورٹی گارڈ ز ،امتیاز ،عمران ،جلال خان ،شفیع الرحمان ،خادم حسین ،اورنگزیب ،نصیب خان ،نہاراﷲ ،شمس الدین ،ذیشان ،مدراراﷲوغیرہ کو جدید اسلحہ کے حوالے سے تربیت دی اور سکیورٹی انتظامات کے حوالے سے بھی تربیت دی ۔