قومی بچت سکیموں پر شرح منافع میں کمی کی وجہ سے نیشنل سیونگز سکیمز میں سرمایہ کاری کا عوامی رجحان بھی کم ہورہا ہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران قومی بچت میں کی جانے والی سرمایہ کاری گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 27 ارب 92کروڑ 57لاکھ روپے کم رہی،گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر 2015) کے دوران قومی بچت سکیموں میں مجموعی طورپر 141ارب 48کروڑ 55لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی تھی جبکہ رواں مالی سال (جولائی تا دسمبر2016) کے دوران 113ارب 55کروڑ 98لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق بینکوں سے نقد رقوم نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی کی وجہ سے بڑی مالیت کے پرائز بانڈز کا استعمال بڑھ رہا ہے اور کاروباری طبقے کے ساتھ عوام بھی 25ہزار اور 40ہزار روپے مالیت کے بانڈز کی شکل میں لین دین کررہے ہیں، اس رجحان کی وجہ سے پرائز بانڈز میں کی جانے والی سرمایہ کاری میں اضافہ ہورہا ہے۔دوسری طرف اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے دوران نیشنل سیونگز کی دیگر متفرق سکیموں میں 60ارب 56کروڑ 93 لاکھ روپے کی سرمایہ کار کی گئی ہے۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں متفرق سکیموں میں 76ارب 58 کروڑ 10 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔