لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے کاغذات نامزدگی میں دوہری شہریت اور اثاثے چھپانے والے امیدوار سینیٹرز کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے لئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور الیکشن کمشن سے جواب طلب کر لیا۔ جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔ درخواست گزار جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ الیکشن ایکٹ 2017ء کے تحت کاغذات نامزدگی کے فارم اے اور بی میں سیاستدانوں کو اثاثے چھپانے کی اجازت دی گئی۔ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد سیاستدانوں کو قرضے، فوجداری مقدمات، دوہری شہریت چھپانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ الیکشن ایکٹ میں ترمیم آئین کے آرٹیکل 62اور 63سے متصادم ہے۔ الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کے خلاف درخواستیں لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہیں۔ عدالتی فیصلہ آنے تک کاغذات نامزدگی میں حقائق اور اثاثہ جات چھپانیوالے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا حکم دیتے ہوئے سینٹ انتخابات روکنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے سماعت بیس فروری تک ملتوی کر دی۔
جواب/ ہائیکورٹ
دوہری شہریت، اثاثے چھپانے والے سینیٹ امیدواروں کے کاغذات مسترد کرنے کی درخواست، وفاقی حکومت الیکشن کمیشن سے جواب طلب
Feb 15, 2018