اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے وفاقی و صوبائی سیکرٹریز اسٹیبلشمنٹ اور سروس ایڈمنسٹریٹرز سے دوہری شہریت رکھنے والے سرکاری افسروں و ملازمین سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت یکم مارچ تک ملتوی کردی ہے۔ چیف جسٹس نے وفاقی سیکرٹری کو خبردار کیا ہے کہ اگر عدالتی حکم کی تعمیل نہ ہوئی تو ذمہ داران کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔ عدالت نے تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز، تمام وفاقی وزارتوں کے سیکرٹریز اور متعلقہ اداروں کے سروس ایڈمنسٹریٹرز کونوٹس جاری کرکے ان سے بھی دوہری شہریت رکھنے والے افسروں و ملازمین کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ چیف جسٹس نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے استفسار کیا کہ ہمارے حکم کی تعمیل کیوں نہ ہوئی؟ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے جواب دیا کہ تمام اداروں سے عدالتی احکامات پر تفصیلات منگوائی گئیں جن میں سے دو صوبوں کی رپورٹ آچکی ہے لیکن ابھی اداروں سے مزید رپورٹس آنی ہیں اس لئے حتمی رپورٹ کے لیے وقت دیا جائے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ وفاقی سروس کے چار گروپس ہیں جو تفصیلات نہ دیں ان کے خلاف ایکشن کیا ہوگا ؟ اگر ایک ہفتے کے اندر رپورٹ نہ آئی توذمہ داران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔ 43وزارتوں میں سے 20کی رپورٹ آچکی ہے سرکاری لوگ اپنے بچوں کوباہرسیٹل کرلیتے ہیں یہاں گڑبڑ کرنے پر پکڑے جائیں تو باہر چلے جاتے ہیں‘ جس شخص نے دو وفاداری کے حلف اٹھائیں ہوں گے ان کی وفاداری کس کے ساتھ ہوگی۔ ارکان پارلیمان کو دوہری شہریت پر نااہل کیا گیا۔ یہاں کے مفادات اور وہاں کے مختلف ہوسکتے ہیں ہمارے پاس معلومات مکمل ہونی چاہیے اگر کسی نے دوہری شہریت چھپائی مخبری دینے والے کوایوارڈ دیں گے اور دوہری شہریت چھپانے والوں ایکشن ہوگا یہ طے کریں گے ابھی ہم صرف دوہری شہریت کے حوالے سے معلومات لے رہے ہیں ۔ گریڈ 22میں جانے والے افسر بھی دوہری شہریت کے حامل ہوسکتے ہیں۔
دوہری شہریت