لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے نشہ کرنے والوں کی رجسٹریشن اور منشیات کی سرکاری علاج گاہیں قائم نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر وزارت داخلہ، اینٹی نارکوٹکس اور آئی جی جیل خانہ جات سے جواب طلب کر لیا۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کنٹرول آف نارکوٹکس ایکٹ کے تحت نشہ کرنے والوں کی رجسٹریشن قانون کا تقاضا ہے۔ قانون کی شق 52 اور 53 کے تحت نشہ کرنے والوں کے علاج کے لئے منشیات کی سرکاری علاج گاہیں بنانی ضروری ہیں۔ سرکاری علاج گاہیں نہ ہونے سے نشہ کرنے والوں کا علاج نہیں ہو رہا اور زیادہ تر نوجوان موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔