اسلام آباد(نا مہ نگار) وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ بھارت خطے میں عدم استحکام اور امن کی تباہی کا ذمہ دار ہے، امریکہ نے چین کے خلاف اسے سٹرٹیجک پارٹنر بنایا ہے۔ امریکہ دھمکیوں کی بجائے مذاکرات کرے، تعلقات میں پیش رفت دھمکیوں اور امداد کی بندش سے نہیں جامع اور خوشگوار ماحول میں بات چیت سے ہوگی۔ پاک فوج دفاع پاکستان کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ملک ہے، اپنی کم سے کم دفاعی صلاحیت برقرار رکھے گا۔ ہم نے دہشت گردی اور توانائی کے چیلنجوں پر قابو پا کر اس کا عملی ثبوت دیا ہے۔ پاکستان ایک پرامن خودمختار اور ترقی کرتے افغانستان کا خواہاں ہے۔ ہم افغانستان کی داخلی خودمختاری اور سالمیت کا احترام کرتے ہیں لیکن یہ عمل دوطرفہ ہونا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان بالا میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کیا۔ خرم دستگیر نے کہا کہ ہمارے خطے میں امریکہ 15 سال سے ایک جنگ لڑ رہا ہے‘ گزشتہ ساڑھے چار سالوں سے مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ہمسایہ ملک ایران کے ساتھ تعلقات کو وسعت دی ہے۔ ہماری حکومت نے ہمیشہ علاقائی سالمیت اور استحکام کی بات کی ہے۔ ہم نے رشین فیڈریشن سے دفاعی معاہدے کے ساتھ ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کیں۔ ہماری حکومت سعودی عرب اور ترکی کے ساتھ دوستی کے لازوال رشتوں کو مزید مستحکم بنانے پر یقین رکھتی ہے۔ چین کے ساتھ تعلقات وقت کے ساتھ ساتھ مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔ پاکستان اور چین افغانستان کی صورتحال پر یکساں موقف رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے پاکستان مخالف سرگرمیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی آرمی چیف کی دھمکی پر پاکستان کی گہری نظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال 1300 خلاف ورزیاں ہو چکی ہیں جس میں 52 شہید اور 75 زخمی ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں اپنی ناکامیوں کا ذمہ دارپاکستان کو نہ ٹھہرائے۔ افغان جنگ پاکستان کی سرزمین پرنہیں لڑی جاسکتی۔ ٹرمپ انتظامیہ دھمکیوں کے بجائے مذاکرات کی میز پر آئے۔وزیر دفاع خرم دستگیر نے مزید کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن رنگے ہاتھوں پاکستان میں پکڑا گیا، وہ پاکستان کے خلاف جاسوسی کانیٹ ورک چلا رہا تھا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کاسلسلہ جاری ہے۔ بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیں گے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کا پاکستان ایک نیا پاکستان ہے۔ فاٹا‘ کراچی اور بلوچستان میں کارروائیاں کی گئیں اور وہاں پر امن قائم کیا گیا۔ علاوہ ازیں چیئرمین سینیٹ نے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ترمیمی) آرڈیننس 2018ء ایوان میں پیش کرنے سے روک دیا۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ قواعد کے مطابق 22 جنوری سے شروع ہونے والے سیشن کے پہلے روز یہ آرڈیننس پیش ہونا چاہئے تھا۔ سینیٹ اجلاس میں وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور سینیٹر عثمان کاکڑ کے درمیان تلخ کلامی ہو گئی۔ صدر نشین سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ آپ آپس میں نہ الجھیں،مجھے مخاطب کر کے بات کریں۔ سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے وقفہ سوالات کے دوران رولنگ جاری کی ہے کہ وفاقی محکموں میں بھرتیوں کے لئے اشتہارات علاقائی اخبارات کو بھی دیئے جائیں۔ یہ معاملہ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے سول ایوی ایشن اتھارٹی میں بھرتیوں کے حوالے سے سوالات کے جواب کے دوران اٹھایا۔ وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مشاہد اﷲ خان نے ایوان بالا میں سینیٹر شیری رحمان کے نکتہ ء اعتراض کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 2013ء میں پی آئی اے کے پاس 18 جہاز تھے، ان میں سے 16 آپریشنل تھے، اب پچھلے چار سالوں میں یہ تعداد بڑھ کر 36 ہو گئی ہے اور بھرتیاں بھی ماضی کی طرح نہیں کی گئیں۔ ہر حکومت کے دور میں پی آئی اے کی نجکاری کی بات کی گئی لیکن کسی نے اس کی نجکاری نہیں کی۔ سینیٹ میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سالانہ پیشرفت رپورٹ برائے 2016-17ء پیش کر دی گئی۔ پی آئی اے کے سیفٹی اسیسمنٹ آف فارن ایئر کرافٹ کی مبینہ طور پر ابتر حالت کے حوالے سے سینیٹر شیری رحمان کی تحریک التواء کی منظوری کا معاملہ نمٹا دیا۔تحریک التواء کی منظوری کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل تھا تاہم محرک کی عدم موجودگی کی وجہ سے اسے نمٹا دیا گیا۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے سینیٹر کلثوم پروین اور دیگر ارکان کے سوالات کے جواب میں کہا کہ پی ٹی اے میں بھرتی کے لئے شارٹ لسٹنگ رولز کے تحت محکمانہ شارٹ لسٹنگ کمیٹی نے کی۔ بلوچستان کا کوٹہ بڑھا کر 7.5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ سینیٹر محسن عزیز کے سوال کے جواب میں وزارت ہوا بازی ڈویژن کی طرف سے ایوان کو بتایا گیا کہ منصوبہ بندی اور ڈیزائن کے لئے مقرر کردہ کنسلٹنٹس کے جائزہ کے مطابق ضلع مانسہرہ کا ہوائی اڈہ علاقے کے لوگوں کو سفری سہولیات فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ سینیٹ میں بلوچستان میں عرب شہزادوں اور مقامی ایم پی ایز کی طرف سے پرندوں کے غیر قانونی شکار سے متعلق معاملہ کے حوالے سے قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی رپورٹ ایوان میں پیش کر دی گئی۔ سینیٹ میں انسداد بے رحمی جانوران (ترمیمی) بل 2018ء سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی رپورٹ ایوان میں پیش کر دی گئی۔ سینیٹر محمد علی سیف نے رپورٹ ایوان میں پیش کی۔سینیٹ نے صحافی احمد نورانی پر حملے کے حوالے سے شکایات سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں توسیع کی منظوری دے دی۔ سینیٹ نے پولیس (ترمیمی) بل 2017ء سے متعلق قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں توسیع کی منظوری دے دی۔ کراچی سے اسلام آباد کی روزمرہ پرواز، پارکنگ مشکلات اور سعودی عرب میں تعینات پی آئی اے کے ملازمین کو درپیش مشکلات کے حوالے سے خصوصی کمیٹی برائے پی آئی اے کی رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں توسیع کی منظوری دے دی گئی۔ بعد ازاں اجلاس آج جمعرات سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
امریکہ دھمکیوں کی بجائے مذاکرات کرے‘ بھارت تباہی کا ذمہ دار‘ امن امکانات محدود ہو گئے: وزیر دفاع
Feb 15, 2018