اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان خود سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزےز کا استقبال کریں گے، سعودی ولی عہد کا دورہ غےر معمولی اہمےت کا حامل ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو کے بعد مشرق وسطیٰ واپس اتنی ہی بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے، ہم مسلم امہ میں ایک مصالحتی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ سعودی ولی عہد کا یہ دورہ اور اس دوران ہونے والے معاہدے گزشتہ دس سالوں کی بیرونی سرمایہ کاری سے زیادہ ہیں، صرف آئل ریفائنری کا 8ارب ڈالر کا منصوبہ ہے، سابقہ حکومت نے بیرونی سرمایہ کاری کو صرف نظرانداز ہی کیا ہے۔ پاکستان نے خارجہ محاذ پر بے پناہ کامیابیاں حاصل کی ہیں، سعودی عرب کے لئے ویزہ پالیسی میں بھی نرمی کر دی ہے۔ سعودی وفد میں کاروباری افراد، بڑی کمپنیوں کے سربراہان شامل ہوں گے، دورے میں گزشتہ 10سال سے زیادہ سرمایہ کاری معاہدوں پر دستخط ہوں گے، باہر سے مہمان آرہے ہیں، تو ان کی سکیورٹی کی ذمہ داری ہماری ہے، سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد پر ریاست کا کوئی پیسہ خرچ نہیں ہورہا، پاکستان مسلم امہ کے حوالے سے مثالی کردار ادا کر رہا ہے۔ ےہ بات وفاقی وزےر اطلاعات و نشرےات فواد حسےن چوہدری نے وفاقی کابےنہ کے اجلاس کے بعد پرےس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو جمعرات کو وزےراعظم عمران خان کی زےر صدارت ہوا۔ انہوں نے افغانستان کے حوالے سے پاکستان کے کردار ادا کر رہا ہے، طالبان نمائندوں کے مذاکرات پاکستان میں ہوں گے۔ سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر کریک ڈاﺅن ہوگا، کابینہ اجلاس میں پمز کے بورڈ کی منظوری دی گئی ہے، موجودہ حکومت نے 26 کابینہ اجلاس کئے، جس میں 440 فیصلے ہوئے، انہوں نے کہا کہ آزادجموں وکشمیرکے سرچارج کے حوالے سے کمیٹی بنائی گئی ہے، کابینہ میں سٹیٹ لائف کی تشکیل نو کا فیصلہ کیاگیا ہے، نصیر خان کاشانی گوادرپورٹ کے چیئرمین، ظفرعثمانی پاکستان سٹیٹ آئل کے نئے چیئرمین، جبکہ عدنان غنی زرعی ترقیاتی بینک کے چیئرمین ہوں گے۔ وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان سرمایہ کاری کےلئے ایک بہترین ملک ہے، ولی عہد کا دورہ پاکستان سعودی ولی عہد کی حیثیت سے پہلا دورہ ہے۔کابینہ کے اجلاس میں شہزادہ محمد کے استقبال کی تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی۔ اس دورے کی اہمیت بہت اہمیت کی حامل ہے، جب سے ہم نے حکومت سنبھالی ہے ہم نے خارجہ امور پر بے پناہ کامیابیاں حاصل کیں، ہم تمام اسلامی ممالک کو آپس میں جوڑ رہے ہیں، اس سے پوری دنیا میں پاکستان کے احترام میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے پاکستان کا کردار دنیا کی نظروں میں بہت اہم ہے، دو دہائیوں سے جنگ زدہ علاقے میں طالبان کا حکومت سے مذاکرات افغان امن میں ایک گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا استقبال خود وزیراعظم کریں گے، ان کو 21توپوں کی سلامی بھی دی جائے گی، ان کےلئے ایوان وزیراعظم، ایوان صدر میں ضیافت کا اہتمام کیا جائے گا، ولی عہد کے ساتھ پاکستان میں کلیدی کردار ادا کرنے والی شخصیات بھی ملاقاتیں کریں گی، 17فروری کو پاکستانی تاجر سعودی وفد کے ہمراہ آنے والے سرمایہ کاروں سے خصوصی ملاقات کریں گے، جس کی صدارت بورڈ آف انویسٹمنٹ کرے گا۔ انہوں نے کابینہ اجلاس کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اب تک 6مہینوں میں کابینہ کے 26اجلاس ہو چکے ہیں، جن سے متعلق کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی، جن میں 440فیصلے ہوئے، سابقہ حکومت نے 6ماہ میں صرف 5اجلاس کئے،جن میں کل 43فیصلے ہوئے تھے، ہمارے طواتر کے اجلاس ہو رہے ہیں،نواز شریف نے تو سپریم کورٹ کے مصطفیٰ آئی میکس کیس کے بعد کابینہ ممبران سے ملاقاتیں شروع کی تھیں ، یہ ہماری اور سابقہ حکومت میں واضح فرق ہے۔انہوں نے کہا کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ جن انڈسٹریل زونز میں گیس اور بجلی نہیں ہے انہیں گیس بجلی فوری مہیا کی جائے گی۔شیخ زید سے دوسرے ہسپتال وفاق کو واپس کئے گئے ہیں۔ پی ڈی ایم کے ایرا کو اکٹھا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس کی منظوری دے دی گئی ہے۔ آزاد کشمیر کے واٹر پے منٹ ایشو سے متعلق کابینہ کی کمیٹی بنائی گئی ہے۔ نیشنل اینٹی نارکوٹیکس پالسی بھی کابینہ میں پیش کی گئی ہے۔ یہ اہم فیصلے ہیں جو آج کے اجلاس میں ہوئے۔ انہوں نے عمران کان کے سابقہ دورہ سعودی عرب کے حوالے سے کہا کہ وزیراعظم کے گزشتہ دوروں کا اہم مقصد سعودیہ میں مقیم پاکستانی تھے کہ ان کے ویزہ کی قیمتیں کم کی جائیں۔ وزیراعظم نے بھی پاکستان میں قائم تمام ایمبیسیوں کو ہدایات دے دی ہیں کہ بیرون ملک جو پاکستانی کرائم میں ملوث ہیں ان ضرور قانونی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم کا بروز پیر اسمبلی میں جانے کا امکان ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق کابینہ نے سعودی عرب کے توانائی کے شعبے میں 1.207 ارب ریال مالیت کے 5 منصوبوں کی توثیق کی۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کیلئے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے جائیں وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی آمد کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی اجلاس میں کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور وزیر اطلاعات وزیر پٹرولیم مشیر تجارت، معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا، افتخار درانی، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ سیکرٹری اطلاعات سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری خزانہ شریک ہوئے۔ اجلاس میں محمد بن سلمان کی آمد کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا سیکرٹری داخلہ نے وزیراعظم کو سیکورٹی انتظامات پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ معزز مہمان کا فقید المثال استقبال کیا جائے گا وزیراعظم نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے استقبال پاکستان میں مصروفیات اور معزز مہمانوں کیلئے کئے جانے والے دیگر انتظامات کا خود جائزہ لیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج کا پاکستان بیرونی سرمایہ کاری کیلئے بہترین مواقع فراہم کر رہے ہیں سرمایہ کاری اور کارروبار کے فروغ کیلئے ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔ ویزہ اور کاروبار کیلئے تمام ضروری سہولیات کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں پاکستان خطے میں پائیدار امن کیلئے اپنا بھرپور کردار جاری رکھے گا۔ یہ ہے نیا پاکستان جس کی طرف آج پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔
کابینہ اجلاس