لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ نے طالب علم کو ایچی سن کالج سے نکالنے کے معاملے پر کمشنر لاہور کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی۔ عدالت نے کمشنر لاہور پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں افسری نہ کریں۔ چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے طالب علم نوید منیر کی اپیل پر سماعت کی۔ عدالت نے قرار دیا کہ عدالت نے بچے کی کفالت کیلئے کمشنر کو ذمہ دار بنایا تھا لیکن وہ کبھی ملنے ہی نہیں گئے۔ چیف جسٹس نے کمشنر سے استفسار کیا کہ کبھی اس بچے سے پوچھا کہ بیٹا کھانا کھایا ہے یا نہیں، چیف جسٹس نے کمشنر لاہور کو مخاطب کیا کہ آپ کی ذمہ داری کیا ہے، ہمارے سامنے افسری نہ کریں افسری اپنے دفتر میں کریں۔ عدالت نے کہا کمشنر لاہور ایک ماہ بعد بچے کے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔ بچے کو تعلیم دینے کیلئے بہتر ماحول مہیا کیا جائے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ بچے کے رشتہ داروں نے جائیداد ہڑپ کرنے کی کوشش کی ہے، سب کچھ عدالت کے علم میں ہے۔ چیف جسٹس نے نوید منیر سے استفسار کیا کہ کیا والدہ کو تلاش کرنے کی کوشش کی جس پر بچے نے نفی میں جواب دیا۔ چیف جسٹس نے کہا ایچی سن کالج کا بچے کیساتھ اچھا برتاؤ نہیں، اپنے بچوں کی طرح نوید منیر کا خیال کریں، بچہ جس ملک پڑھنے کے لیے جانا چاہے اسے بھجوانے کے انتطامات کئے جائیں۔
ہمارے سامنے افسری نہ کریں‘ کمشنر لاہور پر سپریم کورٹ برہم‘ رپورٹ مسترد
Feb 15, 2020