نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس پیش، حمزہ، یوسف عباس کے ریمانڈ میں 14 روز توسیع

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کر لی۔ جبکہ حمزہ شہباز اور انکے چچا زاد بھائی یوسف عباس کے جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ روز کی توسیع کردی ہے۔ نواز شریف کے وکیل نے انکی تازہ ترین میڈیکل رپورٹس جمع کرائیں اور کہاکہ نواز شریف برطانیہ میں زیر علاج ہیں۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق نوازشریف کی 24فروری کوانجیوگرافی ہونی ہے۔ ڈاکٹرز کی ہدایت کے بعد ہی وہ سفر کر سکیں گے۔ عدالت نے ان کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 28فروری تک ملتوی کردی۔ عدالت نے اس مقدمہ میں مریم نواز کی درخواست منظور کرتے ہوئے عدالت پیشی سے استثنی دے رکھا ہے۔ میڈیکل رپورٹ ڈاکٹر ڈیوڈ لارنس کی ہیں۔ سابق وزیراعظم کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نوازشریف ایک کلینیکل ٹیم کی نگرانی میں ہیں۔ فروری کے آخری ہفتے میں انکے مختلف چیک اپ ہونے ہیں۔ زیرعلاج ہونے کے باعث پاکستان کا سفر نہیں کرسکتے ہیں۔ ان کی طبیعت تاحال ناساز ہے اور علاج معالجہ جاری ہے۔ نوازشریف صحت یاب ہوتے ہی ٹرائل کا سامنا کریں گے۔ احتساب عدالت میں شریف خاندان کے کیس کی سماعت کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، جس کے نتیجے میں شہریوں اور دفاتر جانے والے ملازمین اور سکول، کالجز جانے والے طلبہ و طالبات کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ حمزہ شہباز شریف روسٹرم پر حاضری کے لیے پیش ہوئے۔ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے ریفرنس دائر کرنے سے متعلق استفسار کیا۔ جس پر عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ ریفرنس تیاری کے آخری مراحل میں ہے، جلد ہی دائر کر دیا جائے گا۔ عدالت نے حمزہ شہباز کو دوبارہ 28 فروری کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے حمزہ شہباز سے شناختی کارڈ کے بارے میں پوچھا کہ کیا ان کے پاس قومی شناختی کارڈ ہے تو حمزہ نے نفی میں جواب دیا۔ جس پر عدالت نے انہیں آئندہ سماعت پر شناختی کارڈ ساتھ لانے کی ہدایت کی۔ 28 فروری کو ملزموں کیخلاف فرد جرم لگانے کا امکان ہے۔ نیب پراسیکیوٹر کے مطابق حمزہ شہباز کے اثاثہ جات انکی آمدن سے زائد ہیں جن کی نیب 2003 سے 2007 کے درمیان بننے والے اثاثہ جات کی تفتیش کر رہا ہے۔ حمزہ شہباز شریف نے منی لانڈرنگ کے ذریعے خطیر رقم بیرون ملک بھجوائی۔ حمزہ شہباز کو بیرون ملک سے 18 کروڑ 10 لاکھ کی رقم منتقل ہوئی۔ حمزہ شہباز کے مختلف اکائونٹس میں 50 کروڑ روپے کی رقم 2006 سے 2007 میں منتقل ہوئی جس کی تحقیقات جاری ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے ریفرنس کی نقول ملزمان کے وکلاء کو فراہم کر دی گئی۔ عدالت نے آئندہ سماعت گواہوں کو بیان قلمبند کرانے کے لیے طلب کر لیا۔

ای پیپر دی نیشن