کراچی(کامرس رپورٹر) اینگرو ایلینجی ٹرمینل لمیٹڈ (EETL) کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر جہانگیر پراچہ نے اسلام آباد میں منعقد ہونے والے ، پاکستان انرجی ریفورم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ؛پورٹ قاسم پر قائم ایلینجی ٹرمینل کو وسعت دینے کے حوالہ سے، ایکسیلریٹ انرجی اور شیل پاکستان لمیٹڈ کے ساتھ، معاہدہ (ہیڈز آف ایگریمنٹ ) پر دستخط کر دیئے گئے ہیں۔یہEETL ٹرمینل اینگرو کارپوریشن اور نیدر لینڈز کے ادارے رائل ووپاک کا مشترکہ منصوبہ ہے۔ یہ پاکستان میں پہلا LNG امپورٹ ٹرمینل ہے، جسے سمندر کے پانی پر قائم کیا گیا ہے ،اور اس نے مارچ 2015 میں کارکردگی کا آغاز کیا ۔ آج یہ دنیا کی مصروف ترین FSRUسہولت کے مانا جاتا ہے، جو پاکستان میں قدرتی گیس کی روز مرّہ ضروریات کی 15 فیصد مقدار کو پورا کرنے میں مدد کر رہا ہے۔اب تک EETL پر لیکوئیڈ نیچرل گیس (LNG) کے 280 سے زائد گیس بردار جہاز لنگر انداز ہو چکے ہیں۔اس موجودہ FSRU کے مقام پر اب ایک نیا (Vessel) گیس ٹینک تعمیر کیا جا ئے گا، جو سال 2020 کے موسم سرما تک مکمل کر لیا جائے گا، تاکہ EETL کی گنجائش میں 150 MMSCFD کا اضافہ کیا جائے۔ اس معاہدہ پر دستخط ہونے سے شیل کو اب یہ حقوق حاصل ہو جائیں گے کہ ،اس سہولت کی اضافی گنجائش تک رسائی سے ملک کو فائدہ پہنچا سکے۔اس طرح شیل اب اپنے بین الاقوامی وسائل سے LNG کی درآمد میں مزیدموثرکارکردگی اور کفایت کو یقینی بنا سکے گا، تاکہ پاکستان میں قدرتی گیس کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو مسلسل پورا کیا جا سکے۔ اس اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ، شیل میں ایل این جی مارکیٹ کی ترقیات کے جنرل مینجرمارکس ہیکٹر نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ قدرتی گیس، ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے بہترین ایندھن ہے، جس کی فراہمی سے پاکستان میں توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جاسکتا ہے۔ ہم بے حد پر جوش ہیںکہ اس معاہدہ کے ذریعے ہم پاکستان میں LNG کی فراہمی میں مزید تسلسل لا سکیں گے۔اس مقصد کے لئے ، شیل کے پاس عالمی سطح پر مستند وسائل ، نامور اداروں تک رسائی او ر بہترین انتظامات موجود ہیں۔اس حوالہ سے ہم حکومت پاکستا ن، قانون ساز اداروں اور متعلقہ پائپ لائن کمپنی سے بھرپور معاونت کی توقع رکھتے ہیں، تاکہ ہمارے اس عزم کی تکمیل ہو سکے۔ دنیا بھر کے ممالک میں قدرتی گیس ایک کثیر المقاصد، محفوظ اور ماحول دوست توانائی کا کردار ادا کر تی ہے، جبکہ LNG بھی مختلف صنعتی اور معاشرتی ضروریات کا فوری حل پیش کرتی ہے۔ خصوصاً ایسے ممالک میں ، جہاں گیس کی مقامی پیداوار ناکافی ہو ، یا توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو۔آج پاکستان میں LNG کی درامد ات میں ، دنیا کا تیز ترین اضافہ دیکھا جاسکتا ہے ، جبکہگذشتہ سال ،پاکستان نے توانائی کی قلّت کو دور کرنے کے لئے LNG کی درآمدی مقدار میں 14 فیصد اضافہ کیا تھا۔