کلرسیداں(نامہ نگار)کلرسیداں انتظامیہ اور بلدیہ کلرسیداں میں لگنے والے سوموار بازار کو غیر قانونی قرار دے کر بھی اس کو ختم کرانے میں مکمل بے بس اورناکام ہیں پورے کلر پر مافیاز راج کھل کر سامنے آ رھا ہے گزشتہ برس بلدیہ کلرسیداں نے چوآ روڈ پر لگنے والی منڈی مویشیاں کے نام پر سوموار بازار کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اسے ختم کردیا تھا مگر اب یہ بازار انتظامیہ کی مخالفت کے باوجود مافیاز کی سرپرستی میں ہر سوموار کو دھوم دھڑلے سے لگتا ہے جس کے عوض رقم بھی وصول کی جاتی ہے مگر انتظامیہ اپنے ہی فیصلے پر عملدرآمد کرنے میں مسلسل ناکام ہے جس کی وجہ سے یہ بازار شام تین بجے کے بعد اطراف سے نکل کر پنجاب ہائی وے کی سڑک چوآ روڈ پر منتقل ہو جاتا ہے سڑک کے شولڈرز کے بعد سڑک کی بیچ میں بھی سوزوکیاں ریڑھیاں کھڑی کرکے چوآروڈ کو مکمل طور پر گاڑیوں کی آمدورفت کے لیئے بند کر دیا جاتا ہے اور یہ سلسلہ رات دس بجے تک جاری رھتا ہے صرف کلر سیداں کی نہیں چوآخالصہ دھانگلی ڈڈیال چکسواری آزادکشمیر اور بیول،دوبیرن کی مسافر گاڑیاں اس ہجوم میں گھنٹوں پھنسی رہتی ہیں اور بلدیہ صورتحال کا تماشہ دیکھتی رہتی ہے شہریوں نے وزیراعظم عمران خان سے بلدیہ کلرسیداں کی اس مافیاز نوازی کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
کلرسیداں انتظامیہ اور بلدیہ سوموار بازار کو ختم کرانے میں مکمل بے بس
Feb 15, 2021