اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیوروکے چیئرمن جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بڑی مچھلیوں کے خلاف میگا کرپشن مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے تاکہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے اور ان سے لوٹی ہوئی رقوم کی وصولی کے لئے احتساب عدالتوں میں ریفرنس دائر کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام انکوائریوں، شکایات اور تفتیش کو میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شواہد اور دستاویزی ثبوتوں کی بنیاد پر مکمل کیا جائے تاکہ قانون کے مطابق بدعنوانی کے خلاف شفافیت اور میرٹ کی پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے بدعنوانی میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ چیئرمین نیب نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ پوری تندہی اور لگن کے ساتھ کام کریں۔ انہوں نے نیب کے تمام ڈی جی کو ہدایت کی کہ وہ تمام میگا کرپشن کے ساتھ ساتھ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائیٹیوں کے کیسز کی تازہ ترین رپورٹ پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ نیب موثر قومی انسداد بدعنوانی کی حکمت عملی کے ذریعے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے پوری طرح پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے احتساب عدالتوں میں 1230کرپشن ریفرنسز دائر کردرکھے ہیں جو کہ احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جس کی مالیت 947 ارب روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے چین کے ساتھ پاکستان میں جاری سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل، پاکستان، عالمی اقتصادی فورم، پلڈاٹ اور مشال نے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے نیب کی کاوشوں کو سراہا ہے۔ باقاعدگی سے نگرانی اور جائزہ کی وجہ سے نیب کے ریجنل بیوروز کی کارکردگی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ چیئرمین نیب نے نیب کے تمام علاقائی بیوروز کو ہدایت کی کہ وہ ہر شخص کی عزت نفس کو یقینی بنائیں کیونکہ نیب ایک عوام دوست ادارہ ہے جو کرپشن فری پاکستان پر یقین رکھتا ہے۔