کراچی (این این آئی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں شعبہ صحت میں لائق تحسین کام کر رہے ہیں۔وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2011 میں 18 ویں ترمیم کے بعد کراچی کے تین اسپتال صوبائی حکومت کے پاس آئے تھے، میں اس وقت وزیر خزانہ تھا۔انہوں نے کہا کہ جناح اسپتال ، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ کے لیے خصوصی فنڈ مختص کرنے کا کہا گیا، اس وقت سے ہم نے پیشنٹ ایڈ فائونڈیشن کے تحت کام کا آغاز کیا۔مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ 2016 میں ہم نے جناح اسپتال میں سرجیکل کمپلکس بنانے کا سوچا، اس وقت این آئی سی وی ڈی کی سالانہ گرانٹ 15 بلین سے زائد ہے، این آئی سی ایچ میں چائلڈ لائف فانڈیشن کے تحت کام کا آغاز کیا۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ سندھ میں شعبہ صحت میں لائق تحسین کام کر رہے ہیں، ہم نے جو بھی پلان کیا اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے، دو دن قبل ایس آئی یو ٹی میں روبوٹک سرجری کا آغاز کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ افرادی قوت کی کمی کا ہے، اگر افرادی قوت کی کمی کا مسئلہ فنڈ سے ہے تو سندھ حکومت فنڈ مہیا کرے گی، وفاقی حکومت کو کچھ پتا نہیں ہے مگر ہمیں بتاتے ہیں کہ اسپتال ایسے چلائیں۔مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے مجھے کہا تھا کہ ہم سے پمز نہیں چلتا ہم کراچی کے اسپتال کیسے چلائیں گے، 2023 تک میڈیکل کمپلکس پر صورت مکمل کرنا ہے، کینسر ریسرچ سینٹر کو بھی ہر صورت مکمل کرینگے۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ افرادی قوت کی کمی کے لیے اسپتال عملہ خود رکھے ہم فنڈ مہیا کرینگے ، عام انتخابات سے قبل میڈیکل کمپلکس کو مکمل کریں ، ہم اسکا افتتاح بھی بلاول بھٹو زرداری سے کروائینگے ، ہم سندھ بھر میں ریڈیالوجی کے سیٹلائیٹ سینٹر بنانا چاہتے ہیں۔