لاڑکانہ(بیورو رپورٹ) شہدادکوٹ کے مدرسہ دارالعلوم میں مبینہ طور پر زہریلا گاجر کا حلوہ کھانے کے باعث بیہوش ہونے والے حافظ مختیار احمد چاچڑ لاڑکانہ چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات میں دم توڑگئے جن کی نعش ضروری کاروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئی جبکہ متوفی مختیار احمد چاچڑ کی نماز جنازہ جامعہ اسلامیہ مدرسہ لاڑکانہ میں ادا کرنے کے بعد نعش گھر منتقل کیا گیا، دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام لاڑکانہ کے پریس ترجمان حمیداللہ سیال نے اپنی جاری کردہ اعلامیہ میں ڈی آئی جی لاڑکانہ اور ایس ایس پی قمبر شہدادکوٹ سے اپیل کی ہے کہ واقعے میں ملوث شرپسند عناصر کو قانون کی کٹھہرے میں لاکر سخت سزا دی جائے ۔ ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ طارق منظور چانڈیو کی جانب سے لاڑکانہ شہر میں غیرقانونی ادویات فروخت ہونے کا نوٹس لے لیا جس پر ڈرگس انسپکٹر لاڑکانہ خان میرانی نے اپنی ٹیم کے ہمراہ شہر کے نظر محلہ اور مراد واہن میں واقع مختلف نجی میڈیکل اسٹورز پر چھاپہ مارکر بغیر لائسنس اور غیر معیاری ادویات فروخت کرنے پر دو میڈَیکل اسٹورز کو سیل کردیا، اس موقع پر ڈرگ انسپکٹر لاڑکانہ خان میرانی نے بتایا کہ لاڑکانہ کے شہریوں کو معیاری ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ایسی کاروائی عمل میں لائے گئی ہے، میڈیکل اسٹورز مالکان لائسنس حاصل کرکے معیاری ادویات فروخت کریں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
زہریلا حلوہ کھانے والے حافظ مختیار اسپتال میں دم توڑ گئے
Feb 15, 2022