کراچی(کامرس رپورٹر) منی بجٹ میں ڈیری سیکٹر پر عائد17فیصد ٹیکس کے نتیجہ میں دودھ،گوشت اور انڈوں کی قیمت میں اضافہ ہوگا ۔یہ بات ملک کے ساڑھے تین کروڑ سے زائد فارمرز کی نمائندہ تنظیم ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کو ایک ہنگامی مراسلہ میں کہی۔ ایسوسی ایشن کے صدر شاکر عمر گجر نے کہاہے کہ ملک میں40فیصدبچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور ایسے میں ان بچوں تک دودھ،گوشت اور انڈوں کی سہولت ارزاں قیمت پر پہنچانا انتہائی اہمیت اختیار کرجاتا ہے ،انہوں نے کہا کہ امریکا اور یورپ میں دودھ کی فی مویشی پیداوار 30تا35لٹر تک ہے جبکہ پاکستان میں ہم اپنے مویشیوں سے محض 9تا11لٹر دودھ حاصل کرپارہے ہیں۔ بیوروکریسی نے اس کاروبار کو بند کر نے کیلئے ڈیری سیکٹر کی ہر چیز پر 17% سیلز ٹیکس عائد کروا دیا ہے، جس کی وجہ سے موجود کاروبار بند ہونے کے قریب ہیں۔انہوں نے اس خدشہ کا بھی اظہار کیا کہ رواں ماہ بھی ممکنہ طور پر دودھ کی قیمت میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے اور ڈیری فارمرز کی جانب سے ہم پر دودھ کی قیمت میں 30تا40روپے لٹر اضافہ کیلئے شدید دبائو ہے۔