سانحہ نواب شاہ، لواحقین کا 5 میتوں کے ہمراہ دھرنا

Feb 15, 2022

نواب شاہ(نامہ نگار) نواب ولی محمد میں زرعی زمین کے تنازعہ پر بھنڈ برادری کے 5افراد کے بہیمانہ قتل پر مقتولین کی میتیں رکھ کر قومی شاہراہ پر دھرنا جاری ہے  جوڈیشل مجسٹریٹ ٹو دولت پور نے واقعہ میں ملوث ملزمان محسن زرداری ا ور شہزادو زرداری کے مرزا پور پولیس کو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں ،تفصیل کے مطابق دھرنا متاثرین نے مقتولین کے قتل کا مقدمہ ایم پی اے علی حسن زرداری،محسن زرداری،عابدزرداری،شہزادو زرداری سمیت دیگر افراد کے خلاف درج نہ ہونے تک میتیں نہ دفنانے کے فیصلے پر قائم ،متاثرین سے اظہار یکجہتی کیلئے سابق وزیراعلیٰ سندھ ارباب رحیم ،سندھ اسمبلی میں لیڈر اپوزیشن حلیم عادل شیخ ،ایازلطیف پلیجو،سید زین شاہ،ام رباب چانڈیو ،راشد محمود سومرو سمیت متعدد رہنمائوں نے دھرنے میں شرکت کی گذشتہ 48گھنٹوں سے جاری دھرنے کے باعث قومی شاہراہ پر دونوں جانب گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں اور مسافر اس سرد موسم میں شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔در یا خان مری سے نامہ نگارکے مطابق سندھ بھر کی طرح نوشہروفیروز میں بھی نواب ولی محمد کے قریب مرزاپور میں بھنڈ برادری کے 5 افراد کے  قتل اور ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف نوشہروفیروز کے مختلف شہروں دریا خان مری پڈعیدن پھل مورو‘ ٹھاروشاہ‘ کنڈیارو‘ بھریا مٹھیانی سمیت دیگر شہروں میں بھنڈ برادری اور قومپرست پارٹیوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاج میں شامل افراد زرداری مافیا اور سندہ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کر رہے تھے۔  اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ دن دھاڑے کسانوں کو قتل کردیا گیا اور تین دن سے ورثہ  کی جانب سے قومی شاہراہ پر نعشوں کے ساتھ دھرنا جاری ہے لیکن سندہ حکومت اور پولیس خاموش تماشائی بنے ہوئی  ہیے  مظاہرین کا کہنا تھا کہ زرداری مافیا نے سندہ بھر میں لاقانونیت کا راج قائم کر رکھا ہے ایک طرف یونیورسٹیوں میں پڑہنے والی بیٹیاں محفوظ نہیں تو دوسری جانب دن دھاڑے لوگوں کو قتل کیا جا رھا ہے لیکن انصاف دینے والا کوئی نہیں۔ مظاہرین نے چیف جسٹس آف پاکستان‘ چیف جسٹس سندہ ہائی کورٹ سمیت وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ قتل میں ملوث تمام ملزمان کو فوری طور گرفتار کیا جائے بصورت دیگر کل سندہ بھر میں کاروباری مراکز بند کرکے شٹرڈائون ہڑتال کی جائے گی۔

مزیدخبریں