اسلام آباد (نامہ نگار) سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزراء کی عدم حاضری پر اظہار برہمی کرتے ہوئے اجلاس 28 فروری تک ملتوی کردیا۔ منگل کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ رانا قاسم نون نے اراکین قومی اسمبلی کی ایک ماہ کی تنخواہ ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین کو دینے کا اعلان کیا۔ جبکہ جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے مخالفت کی۔ مولانا عبد الاکبر چترالی نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ وزیراعظم ریلیف فنڈ میں نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ پر اعتماد نہیں، میں اپنی تنخواہ الخدمت فائونڈیشن کو دوں گا۔ اس پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ مولانا عبدالاکبر چترالی کے سوا تمام ارکان نے اپنی تنخواہ رضاکارانہ دینے کا اعلان کیا، مولانا چترالی کے سوا سب کی ایک ماہ کی تنخواہ ترکیہ وشام فنڈز میں دی جائے گی۔ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے ایک ماہ کی تنخواہ زلزلہ متاثرین کو دینے کی حمایت کی۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پی ٹی آئی کے منحرف رکن ریاض مزاری نے وزراء کی عدم حاضری کا معاملہ ایوان میں اٹھاتے ہوئے کہا کہ وزراء کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، اگر یہاں بات نہیں سنا سکتے تو اسمبلی کو تحلیل کردیں، وزیروں کو کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ جنوبی پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں پی ڈی ایم نے من پسند لوگوں کی امداد دی ہے۔ سپیکر راجہ پرویز اشرف نے وزراء کی عدم حاضری کی نشاندہی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزراء کو یہاں ہونا چاہیے تھا۔ اس ممبر کے سوالوں کا جواب کون دے گا، آٹھ وزراء کا ایوان میں ہونا ضروری ہے، جب تک وزراء ایوان میں نہیں آتے اجلاس موخر کر رہا ہوں۔ بعد ازاں سپیکر قومی اسمبلی نے وزراء کی عدم حاضری کے باعث اجلاس 28 فروری کی شام چار بجے تک ملتوی کردیا۔