لاہور (نیوز رپورٹر؍ سپیشل رپورٹر) گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے گزشتہ روز گورنر ہائوس لاہور میں لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں الیکشن کمشن کی ٹیم کے ساتھ مشاورتی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں کچھ امور اور گورنر کے مشاورتی کردار کے کچھ پہلو وضاحت اور تشریح طلب ہیں جس کے لیے قانونی اور آئینی ماہرین سے مشاورت کے بعد عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ اجلاس میں عمر حمید خان سیکرٹری الیکشن کمشن آف پاکستان، زاہد اختر زمان چیف سکرٹری پنجاب، بیرسٹر نبیل اعوان پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر پنجاب، عمر سعید سپیشل سیکرٹری ٹو گورنر پنجاب، ظفر اقبال سپیشل سیکرٹری ٹو الیکشن کمشن، محمد ارشد خان ڈائریکٹر جنرل لا الیکشن کمشن، سید ندیم حیدر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل الیکشن کمشن، محمد ناصر خان ڈپٹی ڈائریکٹر کوارڈینٹر الیکشن کمشن، عبدالحمید ڈائریکٹر، ہدا علی گوہر ڈپٹی ڈائریکٹر اور ڈاکٹر عثمان انور انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب موجود تھے۔ دریں اثنا، گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن سے یہاں گورنر ہائوس لاہور میں بین الاقوامی فوڈ چین سے وابستہ سرمایہ کاروں کے وفد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہا کہ ملکی معیشت کی ترقی کے لئے کاروبار کا فروغ ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا کی فوڈ چین کا پاکستان میں فرنچائز کھولنا بہت خوش آئند بات ہے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد پاکستان پر بحال ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کے لئے پر امن اور سازگار ماحول پیدا کرنا حکومت کی ترجیحات ہیں۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ انشاء اللہ آنے والے دنوں میں ملک کے حالات مزید بہتری کی طرف جائیں گے۔ گورنر پنجاب نے وفد کو دعوت دی کہ پاکستان ہی میں تمام پراڈکٹس تیار کریں۔ انہوں نے مزید کہا پاکستان کو اپنا حب بنائیں اور یہاں سے دوسرے علاقائی ممالک میں چیزیں ایکسپورٹ کریں۔ وفد نے گورنر پنجاب کی تجویز کا خیر مقدم کیا اور یقین دلایا کہ اس پر بہتر طریقے سے کام کریں گے۔ وفد میں نکولس تانگ (Nicolous Tang)، جوزف چینگ (Joseph Cheng)، مارہو بیجورکیز (Mario Bejorquez) شامل تھے۔مزید برآںپنجاب میں الیکشن کی تاریخ دینے کے حوالے سے گورنر بلیغ الرحمن کی زیرِ صدارت اجلاس منعقد ہوا ہے جس میں لاہور ہائی کورٹ سے فیصلے کی تشریح کے لیے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے گورنر پنجاب بلیغ الرحمن کی زیر صدارت اجلاس میں الیکشن کمیشن کے حکام سمیت آئی جی اور چیف سیکریٹری پنجاب بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے انعقاد کا مختلف پہلوئوں سے جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں شریک افراد نے اپنی اپنی آئینی اور قانونی تجاویز دیں۔ اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ سے فیصلے کی تشریح کے لیے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان، ڈی جی لا الیکشن کمیشن، ایڈیشنل ڈی جی لا، سپیشل سیکریٹری اور ڈائریکٹر کوآرڈی نیٹر الیکشن کمیشن بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق صوبے میں عام انتخابات کی تاریخ سے متعلق مشاورت کے لیے گورنر پنجاب سے میٹنگ کی درخواست کی تھی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ سے فیصلے کی تشریح کے لیے رجوع کیا جائے۔
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) مشاورتی میٹنگ میں سیکرٹری الیکشن کمشن نے گورنر پنجاب کو بریف کیا کہ عدالت عالیہ کے حکم کے مطابق صوبہ میں جنرل الیکشن صوبائی اسمبلی پنجاب کے انعقاد کی تاریخ پر مشاورت کیلئے الیکشن کمشن کی ہدایت پر یہ میٹنگ ہو رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق عدالت عالیہ لاہور کے حکم کے تحت سیکرٹری الیکشن کمیشن، سپیشل سیکرٹری، ڈائریکٹر جنرل لاء کی گورنر پنجاب سے مشاورتی میٹنگ ہوئی۔ جس میں پرنسپل سیکرٹری گورنر پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب نے بھی شرکت کی۔ مشاورتی میٹنگ میں سیکرٹری الیکشن کمشن نے گورنرپنجاب کو بریف کیا کہ عدالت عالیہ کے حکم کے مطابق صوبہ میں جنرل الیکشن صوبائی اسمبلی پنجاب کے انعقاد کی تاریخ پر مشاورت کیلئے الیکشن کمشن کی ہدایت پر یہ میٹنگ ہو رہی ہے۔ گورنر نے کہا کہ کیوں کہ پنجاب اسمبلی انہوں نے تحلیل نہیں کی لہٰذ ا وہ آئین کے تحت الیکشن کی تاریخ دینے کے مجاز نہیں۔ اس صورتحال میں ان کی تجویز الیکشن کمشن پر Binding نہیں ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ کوئی ماورائے آئین و قانون اقدام اٹھانا نہیں چاہتے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ کا فیصلہ تشریح طلب ہے جس کیلئے ہم قانونی راستہ اختیار کر رہے ہیں تاکہ آئین و قانون کی ضروری تشریح کی جائے۔ لہٰذا انہوں نے سردست صوبائی اسمبلی پنجاب کے انتخابات کی تاریخ نہیں دی۔ اس کے علاوہ گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب 8 فروری 2023 کو الیکشن کمشن سیکرٹریٹ اسلام آباد میں پنجاب کے فنانشل اور سکیورٹی مسائل کے حوالے سے الیکشن کمشن کو تفصیلی بریفنگ دے چکے ہیں لہذا آج کے مشاورتی اجلاس میں دوبارہ بریفنگ کی ضرورت نہیں۔ مزید برآں الیکشن کمشن کا مشاورتی اجلاس آج طلب کر لیا گیا ہے جو دوپہر 12 بجے ہوگا۔ پنجاب، کے پی کے میں الیکشن پر غور کیا جائے گا۔
گورنر؍ الیکشن
پشاور (این این آئی)خیبر پی کے (کے پی) اسمبلی کے بروقت انتخابات کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن اور گورنر سے تحریری جواب طلب کرلیا۔ پشاور ہائی کورٹ میں کے پی اسمبلی کے بروقت انتخابات کیلئے پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت کے دور ان پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی، اسد قیصر، شبلی فراز اور شاہ فرمان عدالت میں پیش ہوئے۔صوبائی ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ چیف سیکرٹری نے جواب جمع کیا ہے۔عدالت نے کہاکہ گورنر نے جواب جمع نہیں کیا،گورنر ہمیں بتا دیں کہ کیوں ابھی تک تاریخ نہیں دی۔ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ آئین کے مطابق گورنر کے پاس تاریخ دینے کا ابھی وقت ہے۔عدالت نے کہا کہ اس پر بعد میں بات ہوگی، پہلے تحریری جواب دیں کہ خط کے جواب میں گورنر نے تاریخ نہیں دی، الیکشن کمیشن کو اگر تاریخ نہیں ملی تو کیا لائحہ عمل ہوگا۔عدالت عالیہ نے الیکشن کمیشن کو بھی تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ عدالت میں پیش کیا، وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن ،گورنر اور صدرکے خطوط ریکارڈ پر موجود ہیں،گورنر بہانے بنا کر تاریخ نہیں دینا چاہتے ہیں۔عدالت نے الیکشن کمیشن اورگورنر سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے جمعرات تک سماعت ملتوی کردی۔