اسٹیبلشمنٹ کے ہا تھ کھینچ لیا عمران عدلیہ کے گھوڑے پر واپس آنے کی کو شش میں : مریم نواز 


لاہور (نیٹ نیوز+نیوز رپورٹر) مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان نے جھوٹ کا نام بیانیہ رکھا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس کوئی معاشی پلان نہیں تھا، جنرل باجوہ سپر کنگ تھے تو کیا آپ ان کے ملازم تھے۔ مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ ن لیگ نے ای کامرس اور آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات کیے، سستا قرض سکیم بھی ہمارے دور میں شروع ہوئے۔ عمران خان نے جیل بھرو تحریک کی بات کی۔ انہوں نے کیا کبھی طلباء کو کوئی سکیم دی؟۔ عمران خان نے جھوٹ کا نام بیانیہ رکھا ہوا ہے اور اس کے لئے انہوں نے سوشل میڈیا کی مدد لی۔ عمران خان کا بیانیہ تو بے بنیاد الزامات پر مبنی ہے، عمران  لوگوں کے بچوں کو کہتے ہیں جیلیں بھرو، عمران جیبیں بھریں اور لوگوں کے بچے جیل جائیں، لوگوں کے بچے کیوں جیلیں بھریں؟۔ پاکستان کو اس وقت بیانیے نہیں ترقی کی ضرورت ہے۔ عمران خان ایک کروڑ نوکریوں کا جھانسہ دیکر فرار ہو گیا۔ عمران خان نے لوگوں کو یوتھ کے نام پر بیوقوف بنایا، ذہنی مریضوں کی سیاست شروع کردی گئی ہے، عمران خود تو ذہنی مریض تھے قوم کو بھی بنارہے ہیں۔ عمران خان نے پاکستان کے دوسرے ممالک سے تعلقات کو خراب کردیا، سائفر کے بیانیے کی تدفین زمان پارک میں ہو چکی ہے، آپ نے بیرون ممالک میں انٹرویو دئیے کہ کوئی سازش نہیں ہوئی، ایبسلوٹلی ناٹ کے سٹکر کیوں لگوائے تھے؟۔ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ سائفر فراڈ کے سوا کچھ نہیں، جھوٹا بندہ کبھی سچ بول ہی نہیں سکتا، بہت سنا ہم کوئی غلام ہیں، امپورٹڈ حکومت، حقیقی آزادی، ایبسلوٹلی ناٹ۔ آج پوچھ سکتی ہوں حقیقی آزادی کا کیا ہوا؟۔ غلامی نامنظور کے نعرے کا کیا ہوا؟۔ جس یوتھ کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، اردو میں بتائیں آپ نے جھوٹ بولا، دھوکا دیا تھا۔ آج سوال کرنا چاہیے، ہمیں کیوں بے وقوف بنایا، گاڑیوں پر غلامی نامنظور کے سٹکر لگوائے اس کا کیا کریں؟۔ جھوٹے بیانیے کے لیے لوگوں کو غدار اور ایجنٹ کہا، کوئی ندامت ہے اپنے جھوٹ پر، کوئی شرمندگی !، قوم آپ کی طرح ذہنی طور پر معذور نہیں ہے۔ اسٹیبلشمنٹ نے عمران کے سر سے ہاتھ کھینچ لیا ہے، عمران خان اب عدلیہ کے گھوڑے پر واپس آنے کی کوشش میں ہیں۔ شہباز شریف نے لیپ ٹاپ دیئے، سستا قرض دیا، مقابلہ پگڑی اچھالنے کا نہیں جوانوں کے لیے کام کا ہے، آپ کے بچے برطانیہ میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، 99 فیصد لوگوں نے شہباز شریف کے دور میں قرض واپس کیے، شہباز شریف نے کالجز، یونیورسٹیز میں سکالرشپ دی۔ عمران کو آئی ایم ایف کے سامنے بٹھانا چاہیے، اس گھڑی چور کو بٹھانا چاہیے تاکہ قوم کو بتائے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کیا معاہدے کیے، اس کے گھر کی خواتین نے کئی ارب کی چوری کی۔ ریاست مدینہ میں فتنے کی سزا ہے کہ اسے ختم کر دو، جب یہ حکومت میں تھا تو کہتا تھا جنرل (ر) باجوہ سے اچھا انسان کوئی نہیں۔ جو سیاست انہوں نے شروع کی وہ ذہنی مریض بنانے کی ہے، اس کے بیانیے کی موت ہوچکی‘ جھوٹے بیانیے کے لیے لوگوں کو غدار کہا، کہتا ہے عوام کو بتاؤ کہ آپ نے امریکا سے معافی مانگی، آپ اب بھی صدر کے پاس بار بار جاتے ہیں کہ میری ایک دفعہ ملاقات کرا دو۔ آپ کے پاس کوئی معاشی پلان نہیں، سوال بنتا ہے کہ قوم سے جھوٹ کیوں بولا گیا؟۔ رجیم چینج کے معاملے میں امریکا کو باعزت کلیئر کر دیا، اگر آپ امریکا کے خلاف نہیں تھے تو قوم کو کیوں بھڑکایا؟۔ آج کہتا ہے سازش امریکا نے نہیں جنرل (ر) باجوہ نے کی۔ اس نے جنرل (ر) باجوہ کو مدت ملازمت میں تاحیات توسیع دینے کی پیشکش کی۔ عمران کو اقتدار میں آنے کے لیے بیساکھیاں چاہیے ہوتی ہیں۔ آپ کو بڑے بڑے جھوٹ بول کرکیسے نیند آتی ہے۔ پوری دنیا نے دیکھا انہوں نے کس طرح مذہب کو سیاست کے لیے استعمال کیا، یوٹرن کا مطلب جھوٹ بولنا ہے، جھوٹے بیانیے کی وجہ سے لوگوں کو غیر ملکی ایجنٹ کہا گیا، امریکا اور مغربی دنیا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات خراب کئے،  ملک کا نوجوان طبقہ آپ کی طرح نالائق نہیں، ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مخالف سیاسی قوتوں کے خلاف منظم مہم چلائی گئی۔ میں آج ڈیم والے بابا جی ثاقب نثار کو ڈھونڈ رہی ہوں، اللہ کی شان کہ نواز شریف کو برا کہنے والے ایک دوسرے کو میرجعفر اور میرصادق کہہ رہے ہیں۔ ان کے جھوٹے بیانیے کا ہمیں جواب دینا پڑتا ہے، موجودہ معاشی صورتحال میں ہم نئی نوکریاں نہیں نکال سکتے، یہ ان کے دل کی آواز ہے کہ پاکستان سری لنکا بن جائے۔مریم نواز سے رانا مشہود، محمد فاروق اور عاشق حسین کرمانی اور مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر نے ملاقات کی۔ سیاسی صورتحال، آزاد کشمیر اور ملک بھر میں پارٹی کی تنظیم سازی پر بات چیت کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن