انقرہ‘ دمشق‘ اسلام آباد‘ واشنگٹن (این این آئی + اے پی پی) زلزلے سے ترکیہ اور شام میں اموات کی تعداد 38 ہزار سے زائد ہو گئی۔ اقوام متحدہ کی امدادی ٹیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ ترکیہ و شام میں ہولناک زلزلے سے ہلاکتوں میں غیر معمولی اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ تعداد 50 ہزار تک بڑھ سکتی ہے۔ ترکیہ کے شہر قہرمان ماراش میں زلزلے کے 9 ویں روز10 سالہ بچی کو ملبے سے زندہ نکال لیا گیا۔ ترکیہ کے بعض متاثرہ علاقوں میں پانی کی قلت، صحت و صفائی کے مسائل پیدا ہونے سے وبائی امراض پھیلنے لگے ہیں۔ زلزلے سے متاثرہ کئی شہریوں کو جلدی بیماریاں اور ڈائریا کی شکایات ہیں۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) نے شام کے زلزلہ متاثرین کے امدادی کیمپ کے لیے10 رکنی میڈیکل ٹیم بھیج دی ہے۔ کرغزستان نے زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے مزید 80 امدادی کارکنوں پر مشتمل ٹیم ترکیہ روانہ کر دی۔ روس نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر زلزلہ متاثرین کے لیے۔36 میٹرک ٹن امداد ترکیہ بھیجی ہے۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ شام اور ترکیہ میں زلزلے کی تباہی کے بعد ہر ایک کی طرف سے مناسب ردعمل کی ضرورت ہے۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل کے ساتھ دو طرفہ ملاقات میں جو بات چیت ہوئی اس کے مطابق ہم ہر ایک کو امداد فراہم کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ بوریل نے کہا ہم شام کو مزید مدد فراہم کریں گے۔ شام کے بارے میں آزاد بین الاقوامی تحقیقاتی کمشن نے انکشاف کیا ہے کہ ایک ہفتہ قبل ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد ملک کے شمال مغرب میں امداد بھیجنے کی درخواست کا جواب اب تک خطرناک سستی کا شکار ہے۔ جنوب مشرقی ترکیہ کے دیہی علاقوں میں زلزلہ نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی ہے۔ ان علاقوں کے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ان دیہات میں زلزلہ کے مرکز سے تقریبا 100 کلومیٹر دور بولات گائوں بھی شامل ہے جو تقریبا مکمل طور پر تباہ ہو گیا تھا۔ بیشتر مکین بے گھر ہو گئے ہیں۔ اب متعدد خاندان ایک خیمے میں مکین ہیں ۔ دیگر اپنی گاڑیوں میں سو رہے ہیں ۔ افراد منفی20 ڈگری درجہ حرارت میں بے گھر ہوکر خیموں اور گاڑیوں میں پڑے ہیں۔ ترکیہ کے صدر رجب اردگان نے استنبول کے ایک ہسپتال میں زلزلے سے متاثرہ خاندان کی پیدا ہونے والی نوزائیدہ بچی کے کان میں اذان دی اور اس کا نام عائشہ بتول رکھا۔ انہوں نے استنبول کے ہسپتالوں کا دورہ کیا اور زخمی زلزلہ زدگان کی عیادت کی مریضوں کی دلجوئی کے دوران ترک صدر گھل مل گئے۔