سینٹ:وزیر قانون اور اپوزیشن لیڈر وسیم شہزاد میں تلخ جملوں کا تبادلہ


پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے رکن ریاض مزاری نے اپنے حلقے میں اغوا برائے تاوان کی کارروائیوں کا مسئلہ اٹھایا، انہوں نے حکومتی وزراءپر خوب تنقید کی۔ بولے! امن و امان کے مسئلے پر بحث ہو رہی ہے لیکن عجیب بات ہے وزیر داخلہ یہاں پر موجود ہی نہیں ہیں، جس پر سپیکر نے بھی برہمی کا اظہارکیا۔ ادھر سینٹ کے اجلاس میںسینٹ میں سپریم کورٹ کی جانب سے ملک کے صرف ایک وزیراعظم کو ایمان دار قرار دینے کے ریمارکس پر ارکان نے شدید احتجاج اور شور شرابا کیا۔ احتجاج کے باعث اجلاس کی کارروائی زیادہ دیر نہ چل سکی جس پر چیئرمین سینٹ نے اجلاس کی کارروائی مجبور ا غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔ اجلاس کے دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم کے درمیان تلخ جملوں کا بھی تبادلہ ہو ا۔ وزیر قانون نے کہاکہ آٹھ مہینے لاجز میں بیٹھ کر آجائینگے تو کیسے چلے گا۔ لاڈ پیار والے استعفے قبول ہوئے تو آپ نے رونا شروع کر دیا۔ اپنے گریبانوں میں جھانکیں اور اپنا دامن دیکھیں۔ اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم نے کہاکہ یہ گریبان کی بات کرتے ہیں، اپنے گریبان تو دیکھیں، گریباں انہوں نے چھوڑے کہاں ہیں۔ 
پارلیمنٹ کی ڈائری

ای پیپر دی نیشن