اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آئی ایم ایف کے ساتھ قرضہ پروگرام کے حتمی ریویو کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔ اس بات کا امکان ہے کہ مارچ میں ہونے والے ریویو کے دوران نئے قرضہ پروگرام پر بات چیت کا آغاز کیا جائے گا، پاکستان نے ابھی تک نئے پروگرام کے حصول کے لئے کو ئی درخواست نہیں دی ہے اور نومنتخب حکومت کو اس بارے ابتدا ء ہی میں فیصلہ کرنا ہو گا اور باضابطہ درخواست کرنا ہو گی۔ وزارت خزانہ کے ذرائع اور آزاد ماہرین کا کہنا ہے کہ نیا پروگرام ناگزیر ہے کیونکہ پاکستان نے جو بیرونی ادائیگیاں کرنا ہیں اس کے لئے پروگرام کا آنا ضروری ہے، نیا پروگرام تین سال کے لیے ہو گا اور اس کا نام ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلیٹی پروگرام ہو گا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرض پروگرام کیلئے مذاکرات دوسرے اقتصادی جائزہ کے ساتھ ہوں گے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ 6 ارب ڈالر تک کا نیا قرض پروگرام دینے کی درخواست کی جائے گی۔ وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق نئے قرض پروگرام کے تحت بجلی، گیس مزید مہنگی کی جائے گی۔ مختلف شعبوں کو دی جانے والی سبسڈیز کا بتدریج خاتمہ کیا جائے گا۔ ٹیکسوں کی مد میں مختلف شعبوں کو دیا جانے والا استثنیٰ بھی ختم کیا جائے گا۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ کیلئے آئی ایم ایف وزارت خزانہ کو تجاویز دے گی جس پر عمل درآمد کرنا ہو گا۔ تمام یقین دہانیاں بجٹ میں تحریری طور کروائی جائیں گی۔