لاہور (خصوصی نامہ نگار) برصغیر پاک وہند ودیگر ایشیائی ممالک میں اسلام کی تبلیغ اور اشاعت ترویج میں خواجگان چشیہ نظامیہ کے بزرگوں نے نمایاں کردار ادا کیا جسکو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ صوفیاء کرام نے اپنے کردار وعمل سے لوگوں کی زندگیوں میں انقلاب برپا کیا اور غیر مسلموں کو اسلام کی طرف راغب کیا۔ معاشرتی اصلاح کا جو فریضہ خواجگان چشت اہل بہشت انجام دیا اسکی مثال کم ہی ملتی ہے۔ خواجہ غریب نواز معین الدین چشتی اجمیری نے 90 لاکھ لوگوں کو کفر وشرک کے اندھیروں سے نکال کر اسلام کی روشنی میں داخل کیا۔ ان خیالات کا اظہار عرس مبارک خواجگان چشت پیر اسرار الحق چشتی نظامی نے مرکزی تقریب سے خطاب کے دوران کیا جسکی صدارت خواجہ فرید الدین فخری سجادہ نشین درگاہ اورنگ آباد انڈیا نے کی جبکہ پیر طاہر نظامی انڈیا پیر معین الدین کوریجہ سید احسان گیلانی پیر سید شفیق احمد توکلی سید ارشد حسین گردیزی مہمان خصوصی تھے۔ عرس پاک محفل میں پیر سید اظہر ہمدانی علامہ آصف نعمانی پیر توصیف النبی مجددی خواجہ اکمل اویسی علامہ حفیظ اظہر سمیت علماء کرام ومشائخ عظام کی کثیر تعداد موجود تھی۔ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا کہ اسلام دین فطرت ہے اور امن ومحبت کا درس دیتا ہے اور یہی صوفیاء کرام کی تبلیغ کا بنیادی نقطہ ہے۔ عالمی مبلغ خان محمد قادری مفتی حسیب احمد نے سلسلہ چشتیہ نظامیہ فخریہ کی دینی و ملی خدمات پر روشنی ڈالی اورخواجہ معین الدین اجمیری اور خواجہ فخر جہاں دہلوی کی خدمات کو اجاگر کیا۔