لاہور (کامرس رپورٹر) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے گیس کی قیمتوں میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے گیس کی فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت 2400 روپے سے بڑھ کر 2950 روپے ہو جائے گی تو حکومت بتائے ان حالات میں کون سی صنعت چل سکتی ہے۔ حکومت خود آ کر صنعتوں کو سنبھال لے۔ ایک سال کے دوران حکومت نے گیس کی قیمت میں مجموعی طو رپر 246فیصد اضافہ کیا۔ اب مزید اضافہ صنعت کی تباہی کا باعث بنے گا۔ ان خیالات کا اظہار اپٹما پنجاب کے چیئرمین کامران ارشد نے سابق چیئرمین عبد الرحیم ناصر اور عادل بشیر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یوٹیلٹی بلوں میں اضافے کے باعث اب تک پنجاب میں 30 سے35 فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہو چکی ہے۔ علاوہ ازیں (ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل چیئرمین ذکی اعجاز نے کہا کہ کیپٹیو پاور پلانٹس کیلئے گیس قیمتوں میں اضافے سے ٹیکسٹائل و دیگر انڈسٹریز کے400میں سے 160یونٹ پہلے ہی بند ہو چکے ہیں۔ ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ طور پر 5 لاکھ سے زائد مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں اور ان کے گھر کا چولہا ٹھنڈا ہو چکا ہے۔ حکومت کیپٹیو پاور پلانٹس کیلئے گیس کے ٹیرف کو 2400سے 2950 (33فیصد اضافہ) اور پروسس پر 5فیصد کے عوض 2200کرنے جا رہی ہے۔ کیپٹیو پاور پلانٹس کیلئے گیس قیمتوں میں اضافے سے ہم بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلے کی دوڑ سے باہر ہو جائیں گے اور ایکسپورٹ میں بڑی کمی واقع ہو گی۔
حکومت بتائے گیس مہنگی کر کے کون سی صنعت چل سکتی ہے: تجارتی تنظیمیں
Feb 15, 2024