لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ نے خواتین کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے دائر درخواست پر درخواست گزار کو درخواست کو ترمیم کرنے کی ہدایت کر دی۔ فاضل عدالت نے کہا کہ تعزیرات پاکستان کی بعض شقوں کو بھی شامل کریں۔ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت درخواست پر نوٹس جاری کر دے یہ اچھا ایشو ہے معاملے کی وضاحت ضروری ہے۔ جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے آسیہ اسماعیل ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں صدر مملکت، وزارت صحت اور قانون کو فریق بنایا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ جنسی زیادتی کی شکار خواتین کے حاملہ ہونے پر ان کے تحفظ کیلئے کوئی قانون سازی موجود نہیں ہے۔ اسقاط حمل کا قانون ایسے کیسز میں متاثرہ خواتین کے حقوق کا تحفظ نہیں کرتا، اینٹی ابورشن قانون محض ذہنی بیمار خواتین کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔