مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آئیے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا نیا باب کھولتے ہیں۔ السیسی نے قاہرہ کا دورہ کرنے والے ایردوان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ترکیہ اور مصر کو بہت سے مشترکہ سلامتی اور اقتصادی چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ہم مشرقی بحیرہ روم کے علاقے کے استحکام اور اختلافات کے حل کے منتظر ہیں۔ السیسی نے یہ بھی کہا کہ آنے والے سالوں میں ترکیہ کے ساتھ تجارتی تبادلے کو 15 بلین ڈالر تک بڑھانے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایردوان کی جانب سے اگلے اپریل میں ترکیہ کے دورے کی دعوت کو قبول کررہے ہیں۔ السیسی نے مزید کہا کہ اسرائیل غزہ میں امدادی ٹرکوں کے داخلے پر پابندی لگا رہا ہے۔ مصری صدر نے کہا کہ انہوں نے ایردوان سے گفتگو می لیبیا میں سلامتی اور سیاسی استحکام کے حصول کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔ اس موقع پر ایردوان نے کہا ہم مصر کے ساتھ تعلقات کی سطح کو مناسب سطح تک بڑھانا چاہتے ہیں۔ یہ ہماری مشترکہ خواہش ہے۔ ہم مصر کے ساتھ تجارتی تبادلے کے حجم کو 15 بلین ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں۔ ایردوان نے غزہ میں امداد پہنچانے میں مصری کردار کو سراہا اور کہا کہ غزہ میں امداد پہنچانا ہمارے لیے ایک ترجیح ہے۔ ہم غزہ میں پیشرفت کے حوالے سے مصر کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ غزہ میں انسانی المیہ السیسی کے ساتھ میری آج کی بات چیت کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔ ہم غزہ کی تعمیر نو میں مصر کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں۔