اسرائیل طبی امدادی کارروائیوں میں بھی رکاوٹ ڈال رہا ہے : عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت نے غزہ میں امدادی کارروائیوں میں اسرائیل کی طرف سے رکاوٹ ڈالنے کی وجہ ہسپتالوں کی حالت اور زخمیوں سمیت مریضوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات سے خبردار کیا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے غزہ میں نمائندے نے بدھ کے روز اس بارے میں بات کرتے ہوئے اسرائیلی رویے پر اظہار تشویش کیا اور غزہ کے ہسپتال اسرائیل رکاوٹوں کی وجہ سے ناکارہ ہو کر رہ گئے ہیں۔ ہسپتالوں میں زخمیوں، مریضوں کی بھر مار ہے، اسرائیل ان کے لیے ادویات و طبی آلات کی فراہمی میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔وہ جنیوا سے رفح کے درمیان ایک ویڈیو لنک پر رپورٹرز سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح فلسطینی مریض ادویات اور علاج معالجے سے محروم رہتے ہیں اور بہت ساروں کے اعضاء کاٹنا مجبوری ہوجاتی ہے۔ اگر ہسپتالوں کو ادویات اور طبی آلات کی راہ میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے تو اس طرح کی نوبت نہیں آ سکتی ہے۔نمائدہ برائے ادارہ صحت ریک پیپر کورن نے کہا ' غزہ میں انسانی بنیادوں پر کام کی گنجائش سکڑتی جا رہی ہے۔ کیونکہ اسرائیل نے مسلسل کئی ماہ سے فلسطینی علاقوں کو ادویات اور طبی آلات کی فراہمی میں رکاوٹیں پیدا کر رکھی ہیں۔ان کا بتانا تھا ماہ نومبر سے صرف 40 فیصد تک طبی مشنوں کو ادویات ممکن ہو رہی ہے۔ جبکہ ضروریات کہیں زیادہ بڑھ چکی ہیں۔ جنوری سے تو ان ادویات اور طبی آلات کی فراہمی میں مزید کمی ہو چکی ہے۔عالمی ادارہ صحت کی طرف سے بتایا گیا ' طبی مشنوں کے لیے جانے والی امداد کو انکار کر دیا گیا یا پھر جگہ جگہ رکاوٹیں ڈالی گئیں۔ تاکہ ادویات کی فراہمی نہ ہو سکے۔ یہاں تک کہ جنگ بندی کی راہ میں بھی رکاوٹ پیدا کی گئی۔ اسی جنگ بندی کے ماحول میں ہی عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ کے دیگر ادارے بہتر کام کر سکتے ہیں۔'واضح رہے کہ تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق اب تک صرف غزہ میں 28576 فلسطینی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل ہو چکے ہیں۔ زخمیوں کی تعدد 70 ہزار کے قریب ہے ، بے گھر افراد کی تعداد 23لاکھ سے زیادہ ہے۔

ای پیپر دی نیشن