خوشبو سونگھنے سے ڈپریشن سے بچا جاسکتا ہے: تحقیق

ایک تحقیق کے مطابق خوشبوسونگھنا مثبت یادوں کو جنم دینے میں الفاظ سے زیادہ مؤثر ہے اور  یہ ڈپریشن کے شکار لوگوں کو منفی سوچوں سے آزاد ہونے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔کیا آپ کو کبھی زندگی میں کسی مخصوص خوشبو کو سونگھنے کے بعد اپنی ذندگی کے کسی خاص لمحے کی یاد آئی ہے؟یونیورسٹی آف پٹسبرگ کی جانب سے ایک تحقیق کی گئی جس میں 18 سے 55  سال کی عمرکے 32 ایسے افراد کو جمع کیا گیا جو شدید ڈپریشن کے عارضے میں مبتلا  تھے۔تمام افراد کو  مختلف قسم کی خوشبوئیں سونگھائی گئیں جن میں وِکس واپو رب، گراؤنڈ کافی، ناریل کا تیل،  زیرہ پاؤڈر،  ریڈ وائن، ونیلا ایکسٹریکٹ، لونگ ،پالش اور کیچپ شامل ہیں۔دی نیویارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق  خوشبو کو سونگھنے کے بعد نیورو سائنسدانوں نے شرکاء سے کسی مخصوص لمحے،  'آیا وہ اچھا ہو یا برا' یاد کرنےکوکہا۔تحقیق کے مرکزی مصنف کیمبرلی ینگ نے بتایا کہ وہ افراد  جو ہر وقت اداسی کا شکار رہتے ہیں، جب وہ کوئی مانوس خوشبو سونگھتے ہیں تو  ان میں عام یادوں کے مقابلے میں مخصوص یادوں یا واقعات کو  یاد  رکھنے کے امکانات ذیادہ ہوتے ہیں، مثال کے طور پر ایک ہفتہ پہلے کافی شاپ پر جانا وغیرہ۔کیمبرلی ینگ کے مطابق  یہ میرے لیےکافی حیران کن تھا کہ اس سے قبل کسی نے بھی ڈپریشن کے شکار افراد میں خوشبو کا استعمال کرتے ہوئے یادداشت کو دیکھنے کے بارے میں نہیں سوچا۔تحقیق میں سامنے آیا کہ دماغ کا ایک حصہ جسے امیگڈالا کہا جاتا ہے، یہ خطرے پر ردعمل ظاہر کرنے میں مدد کرتا ہے اور  ساتھ ہی مخصوص واقعات پر توجہ مرکوز کرکے چیزوں کو یاد رکھنے میں بھی مدد کرتا ہے۔خوشبو امیگڈالا کو  اعصاب کے ذریعے متحرک کرتی ہے، جو ہماری سونگھنے کی حس سے جڑی ہوتی ہے۔ینگ نے تحقیق یہ جاننے کے بعد کی کہ کیسے خوشبو غیر افسردہ افراد میں مثبت یادوں کو جنم دے سکتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ  خوشبو مثبت یادوں کو جنم دینے میں الفاظ سے زیادہ مؤثر ہے اور ممکنہ طور پر ڈپریشن کے شکار لوگوں کو منفی سوچوں سے آزاد ہونے میں مدد کر سکتی ہے۔
 

ای پیپر دی نیشن