واشنگٹن(آئی این پی )سابق صدر وآل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل(ر) پرویز مشرف نے کہاہے کہ پاکستان میں اس وقت کوئی بھی مذہبی جماعت انتخابات جیتنے کی پوزیشن میں نہیں پاکستان اور امریکہ کے دوطرفہ تعلقات اس وقت انتہائی سردمہری کا شکارہیں ایسی صورتحال تو امریکہ پر 9/11 کے حملوں کے وقت بھی نہ تھی۔پاکستان اور امریکہ جیسے دہشت گردی کیخلاف ایک عشرے سے زیادہ عرصہ کے اتحادیوں کے درمیان رواں مہینوں میں ایک کے بعدایک بحران کی طرف جارہے ہیں خصوصاً ایبٹ آبادآپریشن میں القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت اور پاکستانی پوسٹ پر نیٹوحملے کے بعد یہ تعلقات مزید نچلے درجے پر چلے گئے ہیں یہ صورتحال بڑی پریشان کن ہے میری خواہش ہے کہ پاکستان اور امریکہ اختلاف بھلاکرخطے ،افغانستان اورباہمی مفادات کو مدنظررکھتے ہوئے آگے بڑھیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”سی این این “کو ایک انٹرویومیں کیا۔سابق صدر نے کہاکہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیارمحفوظ ہیں ۔مذہبی جنونیون کے اقتدار میںآنے تک انکی حفاظت اور نگرانی کا کوئی مسئلہ نہیں اور مذہبی جنونیوں کے پاکستان میں اقتدارمیں آنے کے امکانات بہت کم ہیں ۔اور ایسا ممکن نہیں۔دوسری صورت پھر یہی ہوسکتی ہے کہ وہ بزورطاقت یہ ایٹمی ہتھیارلے لیں لیکن اس کا بھی کوئی امکان نہیں کیونکہ فوج کے 20000 لو گ ان ایٹمی تنصیبات کی حفاظت پر مامورہیں اور دوسرا یہ بہت محفوظ جگہ پر ہیں ۔میں نہیں سمجھتا کہ ان کے مذہبی جنونیوں کے ہاتھوں میں جانے کا کوئی امکان ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ موجودہ بحران میں پاکستان کوایک متبادل قیادت کی ضرورت ہے اور میں اپنی زندگی کو داﺅ پر لگا کر واپس جانے کیلئے تیار ہوں۔