تحریک منہاج القرآن کے سربراہ کی جانب سے اسمبلیاں تحلیل کرنے کی ڈیڈ لائن گزر گئی. ڈاکٹرطاہرالقادری کچھ دیر میں اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے.

ڈاکٹرطاہرالقادری نے جناح ایونیو میں لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کواسمبلیاں تحلیل اور اقتدار چھوڑنے کیلئے صبح گیارہ بجے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر،وزیراعظم اوروفاقی وزراء سب سابق ہوچکے ہیں انکا جعلی مینڈیٹ بھی ختم ہوگیا ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری کچھ دیر میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔ اسلام آباد کے ڈی چوک پراسٹیج تیار کرلیا گیا ہے جہاں بڑی تعداد میں دھرنے کے شرکاء موجود ہیں جو ڈاکٹر طاہرالقادری کے خطاب کے منتظرہیں۔ اس موقع پرسکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اورہیلی کاپٹرزکے ذریعے فضائی نگرانی کی جارہی ہے۔ اس سے قبل ڈی چوک کے راستے پر کلثوم پلازہ کے قریب اس وقت علاقہ میدان جنگ بن گیا جب پولیس نے طاہرالقادری کو گرفتار کرنے کی کوشش کی۔ کارکنان نے سربراہ تحریک منہاج القرآن کوحصارمیں لے لیا اوران کی گاڑی پولیس سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئی۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین پرآنسوگیس کی شیلنگ اورہوائی فائرنگ کی گئی جبکہ مظاہرین نے اس کا جواب پتھراؤ کرکے دیا۔ وزیرداخلہ رحمان ملک نے واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے چیف کمشنراسلام آباد سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ رحمان ملک نے پولیس اور رینجرزکو طاہر القادری کو مکمل سکیورٹی فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

ای پیپر دی نیشن