2013ءتک 17 لاکھ مقدمات زیر التوا تھے: قومی اسمبلی وقفہ سوالات

اسلام آباد (انعام اللہ خان+ نیشن رپورٹ) قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران بتایا گیا کہ سپریم کورٹ اور دوسری عدالتوں میں 2013ءتک 17 لاکھ مقدمات زیر التوا ہیں اور بہت سی عدالتوں میں ججوں کی آسامیاں خالی پڑی ہیں حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ سپریم کورٹ میں 31 دسمبر 2013ءتک 20480 مقدمات زیر التوا تھے۔ تحریری طور پر ایوان کو بتایا گیا کہ ابھی تک 2014ءمیں زیر التوا مقدمات کی تعداد کے حوالے سے عدالتی اعداد و شمار شائع نہیں کئے گئے۔ این این آئی کے مطابق قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد اشیاءکے معیار کی جانچ پڑتال سمیت بیشتر امور صوبوں کے سپرد کر دیئے گئے، صوبائی حکومتوں پر دباﺅ نہیں ڈالا جاسکتا۔ قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دور ان وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ مری کوہالہ روڈ این ایچ اے کے دائرہ کار میں نہیں آتا‘ یہ صوبائی حکومت کے تحت آتی ہے۔ وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ اس منصوبہ کا ٹھیکہ ملائیشین کمپنی کو دے دیا گیا تھا۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد اشیاءکے معیار کی جانچ پڑتال سمیت بیشتر امور صوبوں کے سپرد کردیئے گئے۔ وفاق کے دائرہ کار کے تحت اشیائے خوردونوش کے 35 آئٹم پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے انسپکٹرز چیک کرتے ہیں۔ غیر معیاری نکلنے پر اس آئٹم پر پابندی عائد کردی جاتی ہے، پانی کی بھی چیکنگ کی جاتی ہے وفاقی وزیر نے کہا کہ قیمتوں کو کنٹرول کرنا صوبوں کی ذمہ داری ہے۔ وزیراعظم نے صوبوں کو ہدایت کی ہے کہ قیمتوں میں کمی کے حوالے سے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ صوبائی حکومتوں پر دباﺅ تو نہیں ڈالا جاسکتا سندھ حکومت کو کہیں گے کہ یہ اتھارٹی قائم کی جائے۔ اشیاءمیں ملاوٹ تشویشناک بات ہے۔

وقفہ سوالات


ای پیپر دی نیشن