لندن ( نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ)آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے برطانوی وزیراعظم ڈیوڈکیمرون اور اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی ہیں، جن میں دوطرفہ دفاعی تعلقات دہشت گردی کے خلاف جنگ، انسداد دہشتگردی میں تعاون اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف برطانیہ پہنچے تو لندن میں انہیں فل گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، آرمی چیف نے اپنے دورے کے دوران برطانیہ کے چیف آف ڈیفنس جنرل نکولس بارٹن، برطانیہ کے وزیردفاع مائیکل سیگول، برطانیہ کے ہوم آفس کے پرمننٹ سیکرٹری مارک لیگل، ڈائریکٹر جنرل سکیورٹی اور انسداد دہشت چارلس بارلس اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں ہوئیں۔ آرمی چیف نے دس ڈاو¿ننگ سٹریٹ کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے برطانوی وزیراعظم ڈیوڈکیمرون سے ملاقات کی ان ملاقاتوں میں دوطرفہ تعاون، دہشتگردی کے خلاف جنگ، خطے کی سیکورٹی صورتحال ، کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی، دہشتگردوں کی بیرونی فنڈنگ روکنے، افغانستان اور دوطرفہ دفاعی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم ڈیوڈکیمرون سے آرمی چیف کی ملاقات میں انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے اور بلوچستان میں سرگرم کالعدم تنظیموں کی مالی معاونت روکنے پر بھی بات چیت کی گئی۔ آرمی چیف نے بیرون ملک سے کارروائیاں کرنے والوں کا معاملہ اٹھایا اور مطالبہ کیا کہ برطانیہ پاکستان سے باہر بیٹھ کر ملک میں دہشتگردی کرنے والوں کیخلاف کارروائی کرے اور دہشتگردوں کی مالی معاونت روکے۔ نجی ٹی وی کے مطابق آرمی چیف نے برطانیہ میں موجود کالعدم تنظیموں میں متعلق تحفظات سے آگاہ کیا آرمی چیف نے کالعدم تنظم حزب التحریر سے متعلق بھی تحفظات سے آگاہ کیا۔ این این آئی کے مطابق جنرل راحیل شریف نے برطانوی عسکری وسیاسی قیادت پر زور دیا کہ وہ ملک سے باہر پاکستان مخالف عناصرکیخلاف کارروائی کرے اور دہشتگردوں کو فنڈز کی فراہمی کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائے، انہوں نے دفاعی شعبوں میں تعاون، علاقائی سلامتی اور افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔جنرل راحیل شریف نے برطانوی چیف آف ڈیفنس نک بوگٹن اور برطانوی قومی سلامتی کے مشیر سرکم ڈروچ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر دوطرفہ تعاون، مشترکہ فوجی مشقوں اور دفاعی تعلقات کی مضبوطی سمیت اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ برطانیہ کی جانب سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے افواج پاکستان کی کاوشوں کو بھی سراہا گیا جبکہ آرمی چیف نے ہر قیمت پر ملک دشمنوں کو شکست دینے کا عزم دہرایا۔ جنرل راحیل شریف کے تین روزہ دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مختلف معاہدوں کا بھی امکان ہے۔
آرمی چیف